Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, August 2, 2019

جمو کشمیر میں مزید 25 ہزار نیم فوجی دستے بھیجے جا رہے ہیں۔۔۔۔۔کیا دفعہ 35 A کی الٹی گنتی شروع ؟؟؟

اداریہ۔۔۔۔صداٸے وقت۔
=========================
ذراٸع و خبروں کے مطابق ریاست جمو کشمیر میں مرکزی سرکار نے مزید 25 ہزار فوجی دستوں کو بھیجنے کی اجازت دی ہے۔گزشتہ ہفتہ دس ہزار فوجی و نیم فوجی دستے بھیجے جا چکے ہیں۔دس ہزار فوجی دستوں کی تعیناتی پر ان دو باتوں کا اندازہ لگایا جارہا تھا کہ یا تو وہاں الیکشن کی تیاری ہے یا پھر دفعہ ٣٥ اے پر چھیڑ چھاڑ ہوگی۔لیکن اسی درمیان یہ خبر نے لگی کہ ابھی ٣٥ اے کو نہیں چھیڑا جاٸے گا ۔۔بی جے پی نے اپنے کارکنان کو الیکشن کے لٸیے تیاری کی ہدایت بھی جاری کردی ۔

علاوہ ازیں جمو کشمیر کے موجودہ گورنر نے کچھ روز قبل صاف طور پر اس بات کی تردید کی ہے کہ دفعہ ٣٥ اے پر فی الحال کوٸی کارواٸی نہیں ہوگی۔۔
اگر یہ سب باتیں مان لی جاٸیں کہ یہ الیکشن کی تیاری ہے تو پھر آناً فانًا میں مزید ٢٥ ہزار دستہ کو کیوں بھیجا جارہا ہے۔۔۔این ڈی ٹی وی کے آن لاٸن خبروں کے کالم سے تو یہی بات سامنے آتی ہے کہ یہ سب ٣٥ اے کو ہٹانے کی تیاری ہے۔٣٥ اے کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے اور اس آپریشن کا نام بھی رکھا جا چکا ہے۔
کشمیر ایک سورش زدہ ریاست ہے علیحدگی پسند عناصر۔پاکستان سے دہشت گردوں کی گھس پیٹھ ایک اہم مسلہ ہے اب اگر ان حالات میں مرکزی سرکار ٣٥ اے کو ہٹانے کا کام کرتی ہے تو شاید حکومت کی دانشمندی نہیں ہوگی۔۔جمو کشمیر کے لیڈران نے پہلے ہی مرکزی حکومت کو انتباہ کردیا ہے کہ اگر ٣٥ اے کو چھیڑا گیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں
ادھر ریاست کی سابق وزیر اعلیٰ مفتٕی محبوبہ نے پوری کشمیر وادی کا دورہ شروع کردیا ہے او ر وہ اس مسلۓ کو لیکر کافی سنجیدہ نظر آتی ہیں انھوں نے عوام سے ملاقات کرکے کہا کہ وہ کشمیر کی لڑاٸی میں ان کے ساتھ کھڑے ہوجاٸیں۔جبکہ جمو کا علاقہ جہاں پر بی جے پی مظبوط ہے وہاں کے بی جے پی ورکر سرکار کے اس اقدام کا خیرمقدم کرنے کو تیار بیٹھے ہیں۔
دفعہ ٣٥ اے کو لیکر سپریم کورٹ میں بھی رٹ داخل ہے جس کو فی الحال سریم کورٹ نے سماعت ٹال دی ہے۔کل ملا کر کشمیر کے حالات کافی نا سازگار دیکھاٸی دے رہے ہیں۔۔طلاق ثلاثہ بل کی کامیابی پر بی جے پی کے حوصلے بلند ہیں اور عین ممکن ہے کہ جلد ہی کشمیر کی دفعہ ١٣٥ اے کو ختم کرنے کا کوٸی صدارتی فرمان جاری ہو جاٸے۔۔۔حالانکہ یہ مرکزی حکومت کی کوٸی عقلمندی نہیں ہوگی۔

ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔۔۔مورخہ ٢ اگست ٢٠١٩۔