Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 5, 2019

جمو کشمیر میں آرٹیکل 370 اور 35Aکو منسوخ کرنے کا مرکزی حکومت کا فیصلہ قابل مذمت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایس ڈی پی آٸی۔


نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔/صداٸے وقت۔
=========================
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)نے مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر پر لاگو آئین کے آرٹیکل 370اور 35اے کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کشمیری عوام کے حقوق پامال ہونگے۔اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ سن 1947میں حکومت ہند اورمہاراجہ ہری سنگھ کے درمیان الحاق کے معاہدے میں جو دستخط ہوا تھا اس میں آرٹیکل370 اہم شق تھا۔ 

اس کی منسوخی کی کوئی قانونی 
حیثیت نہیں ہے۔ آرٹیکل ریاست کے ساتھ مرکز کے تعلقات منظم کرنے کیلئے استعمال ہوتا آرہا تھا۔ آرٹیکل میں ریاست کو خودمختاری کے علاوہ دوسرے اختیارات بھی حاصل تھے۔ ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ مذکورہ آرٹیکل آئین کی مستقل خصوصیت ہے اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس نے بار ہا اس بات کی تائید کی ہے کہ آرٹیکل 370واقعی میں آئین کی مستقل شق ہے۔ 2018میں دئیے گئے فیصلے میں اعلی عدالت نے کہا ہے کہ گرچہ آرٹیکل کے عنوان میں اسے عارضی کہا گیا ہے لیکن یہ ایک مستقل نوعیت کا آرٹیکل ہے۔ نریندرمودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے 2014سے وادی میں انتہائی طاقت کا استعمال کیا ہے اور بری طرح ناکام رہی ہے۔ یہ بات بالکل واضح ہے کہ حکومت ہندوتواطاقتوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس گھناؤنی اور انتہائی بے حس کارروائی کے ذریعے وزیر داخلہ نے کشمیری قیادت کے اعتدال پسند طبقے کو بھی دور کردیا ہے اور یہ پیغام دیا ہے کہ فوج کے استعمال، سخت اقدامات اور وادی میں بحران کے ذریعے لوگوں کے جمہوری حقوق کو دبایا جاسکتا ہے۔ جس سے اب تک ہزاروں افراد کی جانیں گئی ہیں۔ ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماچل پردیش اور شمال مشرق سمیت متعدد ریاستوں میں اس طرح کے آرٹیکل نافذ ہیں۔ جس کو یہ قوم پرست چھونے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ وہاں ایسا کرنے سے انہیں کوئی سیاسی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔ مثال کے طور پر آرٹیکل 371Aناگالینڈ میں شہریت ایکٹ کے عدم اطلاق کی یقین دہانی کراتا ہے۔ اس کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں کے بیشتر ریاستوں میں کوئی بھی ہندوستانی شہری زمین نہیں خرید سکتا ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے ترقی پسند، سیکولر اور جمہوری قوتوں سے اپیل کیا ہے کہ وہ ایسے فسطائی اقدامات کے خلاف متحد ہوکر احتجاج کریں جو ہندوستان کو ایک خوفناک اکثریت پسند ریاست کی شکل دینے جارہے ہیں۔