Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, August 15, 2019

ادارہ پاسبان ادب کے زیر اہتمام جشن آزادی تقریب کا انعقاد۔۔

اعظم گڑھ۔۔۔۔اتر پردیش۔۔۔صداٸے وقت۔/صابر القاسمی۔
=========================
   دو ماہی رسالہ,, پاسبان،، کے زیر اہتمام بمقام "شبیر میموریل اسکول" صدر بازار بیریڈیہ(لال گنج،اعظم گڑھ،یوپی الہند) *جشن آزادی* کے عنوان سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا،جس کا آغاز مولانا ڈاکٹر نثار احمد صاحب ندوی کی تلاوت سے ہوا، نظامت کے فرائض مولانا ڈاکٹر محمد ارشد صاحب قاسمی نے انجام دئے، مقرر خصوصی مفتی محمد صالح صاحب قاسمی ندوی نے اپنے خطاب میں آزادی ہند کے لئے اکابر کی قربانیوں کو تفصیل سے بیان کیا انہوں نے کہا کہ :ہمارے اکابر صرف گفتار کے نہیں؛بلکہ کردار کے غازی تھے، انہوں نے اگر ہندوستان کے دارالحرب ہونے کا فتویٰ دیا تو اس فتوے کے تقاضے کو پہلے خود پورا کیا، انگریزوں کے خلاف مضبوط حکمت عملی تیار کی، ہمارے بزرگوں کے مجاہدانہ کارنامے کا گواہ ملک کا گوشہ گوشہ ہے، ہمارے اسلاف کی قربانیوں سے ہمارا ملک آزاد ہوا ہے، افسوس! جاتے جاتے انگریز ہندوستانیوں کے بیچ نفرت کا بیج بو گئے،جس نفرت نے نہ جانے کتنے آشیانوں کو خاک کر ڈالا اور کر رہی ہے، ہمیں اس نفرت کی آگ کو بجھانا ہے، ہر قوم میں اچھے لوگ بھی ہیں ہمیں ان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا، ڈاکٹر شاہنواز صاحب اصلاحی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اپنوں کے درمیان کب تک اکابر کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے رہیں گے؟تاریخ دہرانے کے ساتھ ساتھ ہمیں تاریخ بنانا بھی ہے اور اکابر کے نقش قدم پر چلنا ہے، اکابر صرف دعاؤں کے سہارے نہیں رہتے تھے انہوں نے عملی میدان کو آباد رکھا تھا،ایڈیٹر پاسبان مفتی عاصم کمال صاحب نے رسالہ کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی گفتگو کی، مولانا صابر القاسمی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا،اسی طرح پرگرام کا ایک اہم حصہ تقسیم انعامات تھا،جن طلبہ یا طالبات نے رسالہ کے دلچسپ عنوان "مسابقہ سوالات"( quiz, competition )میں حصہ لیا، ان تمام کامیاب وشریک مساہمین کو انعام کا مستحق قرار دیا گیا،جب کہ مفتی شعیب صاحب قاسمی کی دعا پر پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا ،اس تقریب میں مولانا عبد اللہ صاحب قاسمی، مولانا محمد عامر صاحب،مولانا صہیب صاحب، مولانا انیس صاحب، ماسٹر فخر الزماں صاحب، ماسٹر ندیم احمد، وسیم احمد،عادل اعظمی،اورسعد صاحب منتظم سعد ٹور اینڈ ٹریولس کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔۔
     صابر القاسمی