Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, August 17, 2019

دہلی یونیورسٹی میں روفیسر ارتضیٰ کریم کو فیکلٹی آف آرٹ کے ڈین بننے پر مبارکباد۔


دہلی یونیورسٹی صدرِ شعبئہ اردو پروفیسر ارتضٰی کریم کو آرٹ فیکلٹی کے ڈین بننے پر مبارکباد۔

نئی دہلی،17 اگست/ صداٸے وقت/ذراٸع۔
=========================
دہلی یونیورسٹی صدرِ شعبئہ اردو پروفیسر ارتضٰی کریم کو آرٹ فیکلٹی کے ڈین بننے پر تنظیم آسرا الہند ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے مبارکباد پیش کی گئی جس میں شعبئہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر متھن کمار ، صدرتنظیم ڈاکٹر علیشا خانم ، تنظیم کے دہلی یوتھ پریسیڈینٹ ذبیہ اللہ ذبیہ کے علاوہ تنظیم کے وا لنٹیر ٹیچر وینا ، پوجا ، محترمہ نیتو ، محترمہ شبنور صاحبہ شامل تھیں ۔ آسرا الہند ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی دہلی کے جنوبی حصّے قوم کی فلاح و بہبودگی پر پچھلے پانچ سالوں سے خدمات کا فریضہ انجام دے رہی ہے ۔یہ تنظیم خصوصی طور پر ابتدائی تعلیم ، تعلیم ِ نسواں اور طبقہ نسواں کے حقوق اور تحفظ پر علم پیرا ہے ۔ اس کے علاوہ ’آسرا الہند ‘ادبی زبانوں جیسے( اردو ، عربی ، فارسی ، پنجابی، سنسکرت اور پالی ) کے فروغ کے لئے بھی سر گرم ِ رفتار ہے ۔جس میں تنظیم اپنے کمال کے جوہر دیکھا رہی ہے ۔

ان تمام زبانوں کے فروغ کے لئے مختلف طریقے رائج کئے گئے ہیں ۔ جس میں سروے، کمپٹیشن، انعامی پروگرام اور کا نسیلنگ سیشن وغیرہ شامل ہیں۔ فرد کی دلچسپی کا خیال رکھتے ہوئے کورس اس طرح ترتیب دیئے گئے ہیں۔ جس کی مدد سے کورس میں لوگوں کی دلچسپی برقرار رکھی جا سکے ۔ آسرا الہند ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی کی صدر ڈاکٹر علیشا خانم نے دہلی یونیورسٹی آرٹ فیکلٹی کے ڈین پروفیسر ارتضٰی کریم کوایک درخواست نامہ پیش کیا ہے۔ دہلی یونیورسٹی کے شعبئہ اردو کے ا یم ۔اے کے طلبہ اور دہلی یونیورسٹی وہ تمام کالج جس میں اردو کو باضابطہ طور پر درس و تدریس میں لایا جاتا ہے۔ ان کالجوں میں اردو کی موجودہ صورت ِ حال پر ایک کا نسیلنگ سیشن کیا جانا چاہیے جس میں طلبہ کا اردو کی زبوں حالی اور بنیادی سطح پر پسماندہ صورتِ حال سے واقف ہونا از حد ضروری ہے۔ چونکہ اردو زبان کے طالبِ علم ہونے کے ناتے سبھی طلبہ پرکی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اردو زبان کے فروغ میں آگئے بڑھ کر حصّہ لے۔لہذا اس کا نسیلنگ سیشن میں طالبِ علموں کو اردو کی جانب متوجہ کرنے کے ساتھ ساتھ اردو کو فروغ دینے کے لئے مدعو کیا جائگا ۔اس طرح اردو کے فروغ میں جدید رجہان کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔ صدر تنظیم خانم صاحبہ کی اس درخواست کی سرہانہ کرتے ہوئے ڈین صاحب نے منظوری دیتے ہوئے کہا کہ یہ اردو زبان کے فروغ میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا اور انھوں نے اس خاکے کو جلد از جلدعملی جامہ پہنانے کی بھی تائد کی ۔انقریب آسرا الہند ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی اور دہلی یونیورسٹی شعبئہ اردو کے آپسی تعاون سے دہلی کالجوں میں کا نسیلنگ سیشن کا آغاز کیا جائے۔جس میں دہلی یونیورسٹی شعبئہ اردو اور آسرا الہند ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے ممبران اردو کے فروغ کے لئے کمر بستہ ہونگے۔
ہندوستھان سماچار