Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, August 1, 2019

تین طلاق بل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اعلان

نئی دہلی ۔ 01 اگست ( پریس ریلیز)/صداٸے وقت۔۔۔
=========================
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری اور وکیل ظفریاب جیلانی نے  کہا کہ ‘پرسنل لا بورڈ طلاق ثلاثہ بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گا’۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں طلاق ثلاثہ بل کی منظوری کے بعد صدر جمہوریہ رام ناتھ کوند نے بھی مذکورہ بل کو منظوری دے دی ہے، 

جس پر مسلم پرسنل لا بورڈ مذکورہ بل کو سپریم میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے’۔انہو ں نے کہا کہ’ پرسنل لا بورڈ طلاق ثلاثہ بل کے خلاف سپریم کا دروازہ کھٹکھٹائے گا، کیونکہ اس بل میں مسلم خواتین کے لیے کوئی بھلائی نہیں ہے۔
حکومت ایک سیول معاملے کو جرائم کے زمرے میں لے آئی ہے، جس سے حکومت کا منشا صاف ظاہر ہوتا ہے، وہ یہ کہ مسلم سماج کے لوگوں کو پریشان کیا جائے’۔
انہوں نے کہا کہ’ اس بل سے مسلم عورتوں کو کیا فائدہ ہوگا؟ اس کا اندازہ بل کو پڑھنے کے بعد خود لگا سکتے ہیں’۔ نمبر ایک ملزم کو اس جرم کے بدلے میں تین برس قید کی سزا دی جائے گی، اسی دوران شو ہر لازم ہوگا کہ وہ اپنی مطعلقہ بیوی کا نان و نفقہ بھی برداشت کرے۔
اس بل میں کہا گیا ہے کہ بچے کی کفالت ماں کو دی جائے گی، لیکن ماں بچے کی کفالت کرنے میں ناکامیاب رہے، تو ایسے میں اس بچے کا کیا ہوگا؟مذکورہ بل آرٹیکل 14 کا خلاف، اس بل کے ذریعے حکومت بورڈ میں مداخلت کر رہی ہے’۔
انہوں نے کہا کہ’  ایسی لاکھوں ہندو خواتین موجود ہے جو شادی کے بعد بھی تنہائی کی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں، ان کے لیے حکو مت قانون سازی کیوں نہیں کرتی۔
یہ بل مسلم خواتین کے لیے نہیں بلکہ پرسنل لاء بورڈ میں مداخلت کے لیے لایا گیا ہے۔ لہذا ہم سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے ۔