اعظم گڑھ ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت/پریس ریلیز۔/عبد الرحیم صدیقی۔
=============================
اعظم گڑھ کے موضع سنجر پور کے رہاٸشی دو نوجوان محمد عاطف امین اور محمد ساجد کو دہلی کی کانگریس پولیس نے ١٩ ستمبر ٢٠٠٨ کو جامعہ نگر کے بٹلہ ہاوس L18 میں دہشت گردی کا جھوٹا الزام لگا کر فرضی انکاونٹر میں شہید کردیا تھا اور کٸی بے قصوروں کو گرفتار بھی کیا جو بالکل
=============================
اعظم گڑھ کے موضع سنجر پور کے رہاٸشی دو نوجوان محمد عاطف امین اور محمد ساجد کو دہلی کی کانگریس پولیس نے ١٩ ستمبر ٢٠٠٨ کو جامعہ نگر کے بٹلہ ہاوس L18 میں دہشت گردی کا جھوٹا الزام لگا کر فرضی انکاونٹر میں شہید کردیا تھا اور کٸی بے قصوروں کو گرفتار بھی کیا جو بالکل
فرضی تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی چیخ چیخ کر کہھ رہی ہے کہ انکاونٹر فرضی ہے اور دونوں شہید و گرفتار نوجوان بے گناہ ہیں۔مگر کانگریس کی سرکار نے اس واقعہ کی جانچ نہیں کراٸی۔اس وقت مرکز و دہلی ریاست دونوں جگہوں پر کانگریس کی سرکار تھی۔مگر افسوس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کانگریس کو مسلمانوں کے مسیحا ملاٸم سنگھ یادو،مایاوتی، لالو پرساد،اسد اویسی،ارشد مدنی سمیت ابو عاصم اعظمی،سلمان خورشید، نسیم الدین صدیقی،اعظم خان، غلام نبی آزاد وغیرہ وغیرہ سبھی سپورٹ کر رہے تھے مگر اس فرضی انکاونٹر کی جانچ کے لٸیے نہ تو کسی نےکانگریس پر دباٶ بنایا اور نہ ہی اپنا سپورٹ واپس لیا نہ ہی راجیہ سبھا و لوک سبھا سے استعفیٰ ہی دیا ۔۔۔نتیجہ یہ رہا کہ آج تک اعظم گڑھ پر دہشت گردی کا داغ لگا ہوا ہے۔
دہلی سے لے کر لکھنٶ اور بہار سے لیکر تملناڈو تک اگر کسی نے احتجاج کیا تو وہ رہی اعظم گڑھ کے عوام کی بناٸی ہوٸی ایک سیاسی پارٹی ”راشٹریہ علمإ کونسل“
یہ پارٹی آج ١٥ ریاستوں میں اپنا پیر جما چکی ہے اور ١١ سالوں سے اپنے ضلعے پر لگے دہشت گردی کے داغ کو مٹانے کی کوشش اور جدوجہد کر رہی ہے۔جب تک انصاف نہیں مل جاتا تب تک یہ جدوجہد جاری رکھنے کا عزم پارٹی کا ہے
٢٠١٣ میں ریاست دہلی میں کیجریوال کی سرکار آجاتی ہے۔اور وہ وعدہ کرتی ہے کہ ہم بٹلہ ہاوس فرضی انکاونٹر کی جانچ کراٸیں گے مگر آج ٦ سال ہوگٸے ہیں اس سرکار نے ایس آٸی ٹی تک کی تشکیل ابھی تک نہیں کی۔اس لٸیے آنے والے ١٩ ستمبر کو بٹلہ ہاوس فرضی انکاونٹر کی١١ ویں برسی پر راشٹریہ علمإ کونسل کےزیر اہتمام اتر پردیش سے کونسل کارکنان و امن پسند عوام ١٨ ستمبرکو ”علمإ ایکسپریس“ (کیفیات ایکسپریس) کے ذریعہ بڑی تعداد میں اعظم گڑھ ، جونپور،کشی نگر ، کانپور ،بہراٸچ،علیگڑھ سے دہلی جاٸیں گے اور ”19 ستمبر 2019 “ کو دہلی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر کا گھیراٶ کریں گے۔
کیجری وال سے ہمارا بس یہی مطالبہ ہے کہ جس طرح بغیر کسی وعدے کے باوجود 1984 کے سکھ مخالف فسادات کی جانچ کے لٸیے ایس آٸی ٹی کی تشکیل کی ہے اسی طرح وعدے کے مطابق 2008 میں دہلی میں ہوٸے بٹلہ ہاوس فرضی انکاونٹر کی جانچ کے لٸیے ایس آٸی ٹی کی تشکیل کریں ۔اور اپنا وعدہ نبھاٸیں۔
اس موقع پر راشٹریہ علمإ کونسل کے ترجمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ بڑی تعداد میں دہلی پہنچ کر علمإ کونسل کی اس لڑاٸی میں شامل ہوں ۔۔