Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, September 20, 2019

اعظم خان پر کل 87 مقدمات درج۔۔۔۔ابھی تک گرفتاری کی کوشش نہیں۔۔مولانا بابو علی نے اعظم خان کا پتہ بتانے والے کو ٥٠ ہزار کے انعام کا کیا اعلان۔


اعظم خان کا پتہ بتانے والے اور پکڑنے والے کو دوں گا 25-25 ہزار کا انعام
مولانا بابو علی۔
مولانا بابو علی نے کہا کہ آج تک ہندوستان میں کسی ممبر پارلیمنٹ کے خلاف 87 مقدمات درج نہیں ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 87 مقدمات درج ہونے کے بعد بھی پولیس ان کو گرفتار نہیں کررہی ہے ، ایسا کیوں ہو رہا ہے .
اعظم خان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فاٸل فوٹو

لکھنٶ/اتر پردیش/صداٸے وقت/ذراٸع۔۔۔٢٠ ستمبر ٢٠١٩۔
=============================
سماجوادی پارٹی کے سینٸر لیڈر  ممبر پارلیمنٹ اور سابق وزیر اعظم خان ایک طرف جہاں ہر دن درج ہوتے کیس سے پریشان ہیں وہیں اب ان پر 50 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے ۔ حالانکہ یہ اعلان پولیس یا انتظامیہ کی جانب سے نہیں کیا گیا ہے بلکہ یہ اعلان رامپور کے ہی رہنے والے مولانا بابو علی نے کیا ہے ۔ مولانا نے کہا کہ اعظم خان کا پتہ بتانے والے اور پکڑنے والی پولیس ٹیم کو وہ خود 25-25 ہزار روپے کا انعام دیں گے ۔ مولانا بابو علی نے کہا کہ آج تک ہندوستان میں کسی ممبر پارلیمنٹ کے خلاف 87 مقدمات درج نہیں ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 87 مقدمات درج ہونے کے بعد بھی پولیس ان کو گرفتار نہیں کررہی ہے ، ایسا کیوں ہو رہا ہے ۔
مولانا نے اعظم خان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے رمضان کے ماہ میں ہمارا جامعیہ سعدیہ مدرسہ منہدم کروایا اور تین دن بعد مجھے جیل میں بند کردیا ۔ وہیں جیل میں بھی ہمیں کافی پریشان کیا جاتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ 8 نمبر بیرک میں ہمیں بند کیا گیا تھا اور جیلر سے کہا گیا تھا کہ اس سے گھاس اور نالیاں صاف کروائی جائیں ۔ میں نے اس لئے ان پر انعام کا اعلان کیا کیونکہ آج تک ملک کے کسی بھی ممبر پارلیمنٹ کے خلاف اتنے مقدمے درج نہیں ہوئے ہیں
ادھر رامپور ضلع جیل کے پھانسی گھر 
مولانا بابو علی

کی زمین خریدنے اور بیچنے کے معاملہ میں 32 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جانے کی تیاری ہے ۔ اس معاملہ میں اعظم خان کی بیوی اور ان کی بہن بھی ملزم ہیں ۔ نائب تحصیلدار کرشن گوپال کی طرف سے 32 افراد کے خلاف پولیس میں تحریر دی گئی ہے ۔ اس معاملہ میں جلد ہی تھانہ میں کیس درج کیا جاسکتا ہے ۔