Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, September 7, 2019

مولانا ارشد مدنی کو اپنی ملاقات کے اغراض و مقاصد ملت کو تو بتانے ہوں گے... ظفر آغا.


ارشد مدنی کا یہ فریضہ ہے کہ وہ محض جمعیۃ کے ارکان کو ہی نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ ہند کو جواب دیں کہ آخر سَنگھ کے ساتھ ملاقات کے کیا اغراض و مقاصد تھے اور ملاقات کا کیا نتیجہ نکلا!
ظفر آغا۔
صداٸے وقت/بشکریہ قومی آواز۔
=========================
لیجیے، جو بچی کھچی کسر تھی وہ حضرت مولانا ارشد مدنی نے پوری کر دی! جی ہاں، آپ خبر سے واقف ہی ہوں گے کہ مولانا ارشد مدنی آر ایس ایس کے دہلی ہیڈ کوارٹر کیشو کنج پر سنگھ سربراہ موہن بھاگوت سے ملاقات کے لیے حاضری دے آئے ہیں ۔ مولانا مدنی اور بھاگوت ایک پبلک پلیٹ فارم پر آنے کے بارے میں غور کریں گے۔ ظاہر ہے کہ اس خبر کے آتے ہی چہ می گوئیاں شروع ہو گئیں۔ مسلم حلقوں میں یہ سوال اٹھ کھڑا ہوا کہ آخر مولانا کو ایسی کیا ضرورت پڑ گئی کہ وہ بہ نفس نفیس خود چل کر سنگھ کے آستانے پر حاضری دیں! اس کی ابھی تک نہ تو مولانا ارشد مدنی اور نہ ہی ان کی تنظیم جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے کوئی خاطر خواہ وضاحت ہوئی ہے اور نہ ہی 
سنگھ نے کوئی بیان دیا ہے۔ 

بہر کیف طرح طرح کی اٹکلیں اور قیاس آرائیاں جاری ہیں جن کا کوئی واضح جواب نہیں ہے۔
لیکن جس طرح یہ معاملہ سامنے آیا ہے وہ بات اپنے میں پریشان کن ہے۔ ہوا یوں کہ پچھلے ہفتے مولانا ارشد مدنی اور موہن بھاگوت کی ملاقات گزشتہ جمعہ کے روز سنگھ کے دہلی ہیڈ کوارٹر میں ہوئی۔ جمعہ کے روز اس ملاقات کی کوئی خبر کہیں سے نہیں آئی۔ اس کے دوسرے روز یعنی ہفتہ کے روز ایک ٹی وی چینل جس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ بی جے پی اور سنگھ سے قربت رکھتا ہے اس نے سب سے پہلے یہ خبر نشر کی۔ جلد ہی اس خبر کا نیوز کلپ خود جمعیۃ کی ویب سائٹ پر بھی نظر آیا۔ بس اس کے بعد یہ خبر پھیل گئی اور مولانا-بھاگوت میٹنگ کا شور مچ گیا۔ یعنی اس سے یہ واضح ہے کہ میٹنگ کے بارے میں جمعیۃ کی طرف سے پہلے کوئی اعلان نہیں ہوا۔ غالباً جمعیۃ اور مولانا اس میٹنگ کو صیغۂ راز میں رکھنا چاہتے ہوں۔ لیکن سنگھ نے جان بوجھ کر اپنے پسندیدہ چینل کے ذریعہ اس میٹنگ کی خبر کو لیک کروا کر بھانڈا پھوڑ دیا۔ اب جمعیۃ کے لیے اس بات سے انکار کرنے کا کوئی راستہ نہیں بچا۔ لیکن ابھی تک اس سلسلے میں جمعیۃ نے کوئی بڑا بیان اس کالم کے لکھے جانے تک جاری نہیں کیا ہے ہاں یہ ضرور ہے کہ ’دی کونٹ ‘ کو دئے گئے ایک انٹرویو میں مولانا ارشد مدنی نے ایک ناقابل یقین بیان بھی دیا ہے ۔

 اس بیان میں مولانا نے کہا کہ آر ایس ایس اپنے نظریہ میں تبدیلی لا سکتی ہے۔جو کام مہاتما گاندھی اور نہرو جیسے قدآور رہنما آر ایس ایس سے نہیں کر وا پائے اس کے بارے میں مولانا ایک ملاقات کے بعد کیسے اتنے یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں ! آخر کس مغالطہ میں ہیں مولانا ارشد مدنی !