Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, September 5, 2019

یوم اساتذہ کے موقع پر اساتذہ کرام کو خراج تحسین۔

صداٸے وقت/خصوصی پیش کش۔
========================
آج یوم اساتذہ کی پر بہار صبح کی اجلی نکھری کرنیں ہمیں پیام دے رہیں ہیکہ " اٹھو     اور اپنے ان روحانی والدین کے لئے سر بسجود ہو کر دعائیں مانگو جن کی محنت و لگن کے باعث تم آج یہ چند سطور لکھنے اور پڑھنے کے اہل ہوئے ...
واقعی وہ پہلے استادجن  کی محنت ' لگن ' اپنے فرض کے تئیں ایمانداری ' جزبہ خلوص ' بغیر کسی نفسیاتی مطالعے کے ہماری نفس کو سمجھنے کی قوت ' وقت کا استعمال اور قوم کا درد ہی تھا کہ ہمیں آج بھی انکا سبق یاد ہے گویا دل پہ نقش ہے۔
اک نامعلوم شاعر کی پیاری سی نظم پیش خدمت ہے۔

اے دوستو! ملے تو بس ایک پیام دینا۔       
استادِ محترم کو میرا سلام کہنا۔
اتنی محبتوں سے پہلا سبق پڑھایا۔
میں کچھ نہ جانتا تھا سب کچھ مجھے سکھایا
ان پڑھ تھا اور جاہل قابل مجھے بنایا۔
دنیا کی علم و دانش کا راستہ دکھایا۔
اے دوستو ملے تو بس ایک پیام دینا۔
                  استادِ محترم کو میرا سلام کہنا۔
مجھ کو خبر نہیں تھی آیا ہوں میں کہاں سے۔
ماں باپ اس زمیں پہ لائے تھے آسماں سے
پہنچا دیا فلک تک استاد نے یہاں سے۔
واقف نہ تھا ذرا بھی اتنے بڑے جہاں سے۔
مجھ کو ملا دیا تھا اچھا مقام کہنا۔
اے دوستوں ملے تو بس ایک پیام دینا۔
                  استادِ محترم کو میرا سلام کہنا۔
جینے کا فن سکھایا، مرنے کا بانکپن بھی۔
عزت کے گُر بتائے، رسوائی کے چلن بھی
کانٹے بھی راہ میں ہیں، پھولوں کی انجمن بھی۔
تم فخرِِ قوم بننا اور نازشِ وطن بھی۔
ہے یاد مجھ کو انکا ایک ایک کلام کہنا۔
اے دوستوں ملے تو بس ایک پیام دینا۔
                 استادِ محترم کو میرا سلام کہنا ...
ہاتھوں میں جو قلم ہے استاد کی عطا ہے۔
جو کچھ کیا رقم ہے استاد کی عطا ہے
جو فخر تازہ دم ہے استاد کی عطا ہے۔
اس کی عطا سے چمکا خاکب کلام کہنا۔
اے دوستوں ملے تو بس ایک پیام دینا
                  استادِ محترم کو 
میرا سلام کہنا ...