Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, September 12, 2019

وقت کا تقاضہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔از مولانا طاہر مدنی۔

از/مولانا طاہر مدنی/صداٸے وقت۔
=============================
اس وقت یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے یا مسئلہ کشمیر کوئی مسئلہ ہے یا نہیں ہے.
.
دفعہ 370 پر جس طرح کاروائی کی گئی، یہ آئین اور جمہوری اقدار کے مطابق ہے یا نہیں ہے؟ اس پر روشنی ڈالنے کی ضرورت ہے، اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا کہ نہیں، کشمیری رہنماؤں سے بات چیت ہونی چاہیے تھی یا نہیں، کشمیر اسمبلی بننے کا انتظار ہونا چاہیے تھا یا نہیں، بل لانے سے پہلے اس پر مباحثہ ضروری تھا یا نہیں، اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے، اس کا جائزہ لینا چاہیے تھا یا نہیں،....
اس اقدام کے تناظر میں مسلسل 38 دنوں سے وادی کے لاکھوں باشندے جن پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کی زندگی اجیرن بنی ہوئی، مواصلات ٹھپ ہیں، کاروبار بند ہے، رابطہ منقطع ہے، گوناگوں پریشانیوں کا سامنا ہے، یہ سلسلہ کب تک چلے گا، ان سخت ترین اقدامات کیلئے کیا وجوہ جواز ہیں، اس طرح سے کشمیریوں کا اعتماد کیسے حاصل ہوسکتا ہے.؟ اظہار خیال ان امور پر ہونا چاہیے، قرارداد ان پر پاس ہونی چاہیے، بہت سارے برادران وطن اور انسانی حقوق کی تنظیمیں آواز اٹھا بھی رہی ہیں اور اطمینان کی بات ہے کہ اس تعلق سے سپریم کورٹ میں معاملہ زیر غور ہے اور جلد ہی سماعت بھی ہونے والی ہے.... لیکن افسوس کہ بات ہے کہ ملت کی جانب سے اس اہم اور نازک موقع پر جو اجتماعی موقف سامنے آنا چاہیے، وہ مفقود ہے اور الگ الگ جو اسٹینڈ سامنے آرہا ہے وہ افسوسناک ہے، ہم اگر گرفتار بلا کیلئے ہمدردی کے دو بول نہیں بول سکتے تو خاموش کیوں نہیں رہتے.؟ جو ہمارے حق میں بول رہے ہیں، ان کو بھی کمزورکرنے کی کیا ضرورت ہے؟ حکمرانوں کی ٹولی پروپیگنڈہ کی ماہر ہے، یہ رات کو دن اور برے دن کو اچھا دن ثابت کر دیتی ہے اور بھکتوں کی بھیڑ صرف ہاں میں ہاں ملانے کا کام کرتی ہے. بنیادی مسائل سے جنتا کی توجہ ہٹانے کیلئے طرح طرح کے جذباتی مسائل کھڑے کیے جارہے ہیں، دفعہ 370 اور 371 رہے یا جائے، اس سے زیادہ اہم مسئلہ غربت اور بھکمری کا ہے، جان و مال کے تحفظ کا ہے، بے روزگاری اور مہنگائی کا ہے، لا اینڈ آرڈر اور قانون کی بالادستی کا ہے، عورتوں کے تحفظ اور ان کے وقار کا ہے، اظہار خیال کی آزادی اور احتساب کے حق کا ہے، انسانی حقوق کے احترام اور ان کے تحفظ کا ہے.
اس وقت فوری طور پر کشمیر میں عائد پابندیاں ختم کرنے کی ضرورت ہے، کشمیریوں کو کھلی فضا میسر کرنے کی ضرورت ہے، جو فیصلے کیے جارہے ہیں، ان پر انہیں اپنا ردعمل ظاہر کرنے کی آزادی ملنی چاہیے، یہی روح جمہوریت ہے، خاص طور پر اس وقت جبکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ فیصلہ کشمیریوں کے حق میں ہے. جب فیصلہ ان کے حق میں ہے تو انہیں جشن منانے کی آزادی ملنی چاہیے.
طاھر مدنی 13 ستمبر 2019