لکھنؤ:..اتر پردیش۔/صداٸے وقت/١٢ اکتوبر ٢٠١٩۔
=============================
ایودھیا معاملےکولےکرلکھنؤمیں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ جاری ہے۔ وہیں اجودھیا معاملےکی آخری سماعت سےقبل طلب کی گئی میٹنگ انتہائی اہم سمجھی جارہی ہے۔ ہفتہ کولکھنؤ کےندوۃ العلماء کالج میں ہورہی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ کی ریاستی اقلیتی فلاح وبہبود کے وزیرمحسن رضا نےمخالفت کی ہے۔ محسن رضا نےکہا کہ پرسنل لاء بورڈ دہشت گردی کا حامی ہے، ان کی جانچ کروائی جائے گی کہ آخرانہیں فنڈنگ کون کررہا
ہے۔
یوگی حکومت کے وزیرمحسن رضا نےکہا کہ 'یہ میٹنگ ایسے وقت میں بلائی گئی ہے، جب سپریم کورٹ بابری مسجد- رام مندرپرفیصلہ دینے والا ہے۔ اس وقت ایک غیرآئینی این جی او جوہمیشہ سےملک کے خلاف کام کرتا رہا ہے، ہمیشہ دہشت گردی کی حمایت میں بولتا رہا ہے، این آرسی اورتین طلاق کےخلاف بولتا رہا ہے، اس نے اچانک یہ میٹنگ کیوں بلائی ہے'؟
واضح رہے کہ اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ واقع ندوۃ العلماء کالج میں ہورہی میٹنگ میں اجودھیا موضوع کولےکر پیش رفت رپورٹ پیش کی جائےگی، جس پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ میڈیا کےاندرجانے پرپابندی عائد کی گئی ہے۔ میٹنگ میں جمعیۃ علماء ہند کےصدرمولانا سید ارشد مدنی، مولانا محمود مدنی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا محمد ولی رحمانی، بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی، بورڈ کے سکریٹری ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی وغیرہ موجود ہیں۔