Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, October 20, 2019

سیکولرزم کے نام پر مسلم اقلیتی ادارے سنگھیوں کے اشاروں پر /زد میں

از/امتیاز ممتاز ندوی/صبرحد جونپور۔۔۔اتر پردیش۔/صداٸے وقت۔
=====================
ایک طرف سنگھی حکومت ملک سے اسلام،مسلمان اور اسلامی تعلیمات کو مٹانے کیلئے مسلسل جدو جہد کررہی ہے حالیہ معاملہ اترپردیش کے پیلی بھیت ضلع کا ہے جہاں ایک سرکاری ہیڈ ماسٹر کو محض اسلئے برخواست کردیا گیا کہ انہوں نے اپنے اسکول میں ترانہ اقبال لب پہ آتی ہے دعا بن کے کا اہتمام کیا تھا۔اس اسکول میں تقریبا ٨٠ فیصد مسلم طلباء تعلیم حاصل کررہے تھے اور ان طلبہ کو تعلیم دینے کیلئے محض ایک استاد محمد فرقان برخواستگی کے بعد سے ہی اسکول میں سرکاری تالا لگادیا گیا ہے
۔تعلیم کے معاملہ میں ایک سے بڑھ کر ایک بیان دینے والی حکومت نے ابتک ان ٢٥٠ بچوں کو یہ بھی بتانے کی زحمت گوارہ نہ کی کہ اب ان بچوں کا مستقبل کیا ہوگا۔وہیں دوسری طرف ہمارے نام نہاد مسلموں کے ذریعہ اقلیت اور مسلمانوں کے نام پر قائم کئے گئے اداروں کا یہ حال ہیکہ جونپور کے ایک مشہور و معروف کالج و مدرسہ میں سیکولرزم کا ڈھونگ رچانے کیلئے سرسوتی ،ودیا اور بھارت ماتا کی پوجا کی گئی،،اور اعظم گڈھ کے سرائے میر قصبہ میں سرسید گرلس کالج کی مسلم باپردہ طالبات کو اسکول کے پروگرام کیلئے زبردستی بے پردہ کیا گیا اور سرکاری افسران کے استقبال میں پیدل مارچ کرنے کیلئے مجبور کیا گیا۔

شاہگنج جونپور ۔۔۔اقلیتی ادارے میں سرسوتی وندنا کرتی لڑکیاں

۔عام طور سے مسلم سماج کا یہ حال ہیکہ وہ اپنے بچوں کا داخلہ محض اس بنیاد پر ایسے اسکولوں میں کراتے ہیں کہ اسکول کا نام مسلم ہے یا اسکول مالک مسلمان ہے۔لیکن اسکول مالکوں کا یہ حال ہیکہ وہ اپنے مفاد کیلئے سرکاری افسران کو خوش کرنے کیلئے ہماری قوم کی بیٹیوں ذلیل و رسوا ہونے کیلئے مجبور کرتے ہیں۔کبھی سالانہ جشن کے نام پر ناچنے اور گانے کا پروگرام کیا جاتا ہے تو کبھی بیداری ریلیوں کے نام پر بے پردہ کرکے سڑکوں پر گھمایا جاتا ہے ۔۔
میں تمام مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ لوگ ایسے اسکولوں کا بائیکاٹ کریں جو اس گھناؤنے عمل کی ترویج و اشاعت کا حصہ بن رہے ہیں