Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, October 26, 2019

ملت اسلامیہ ہند اور سپریم کورٹ آف انڈیا !

از/محمد خالد/صداٸے وقت۔
==========================
سپریم کورٹ نے مساجد میں خواتین کے داخلے کے تعلق سے ایک مقدمہ میں سنٹرل وقف کونسل اور پرسنل لا بورڈ کو نوٹس جاری کر کے 5 نومبر 2019 کو جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے.
سنٹرل وقف کونسل مرکزی حکومت کے تحت ہے اور یہی قیاس کیا جا سکتا ہے کہ اس کا جواب سرکاری وکیل کے متوازی ہوگا.

پرسنل لا بورڈ اپنے جواب میں کیا کہے گا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا مگر کیا یہ مناسب نہیں ہوگا کہ  مسلم تنظیموں کے ذریعے ان سبھی مساجد کی فہرست تیار کرائی جائے  جہاں خواتین کے لئے مسجد کے دروازے بند نہیں ہیں اور اس فہرست کو بطور ثبوت سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے اور عوام الناس کو واقف کرانے کے لئے پریس کانفرنس اور دیگر ذرائع سے اس کی تشہیر کی جائے.
ایسا کرنا اس لئے بھی بہت ضروری ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک بار پھر پرسنل لا بورڈ کے ذریعے طلاق ثلاثہ جیسا رویہ اختیار کیا جائے اور جب عدالت سے پرسنل لا بورڈ کے خلاف فیصلہ کر دیا جائے تو بورڈ اعلان کرے کہ خواتین کو مسجد میں نماز ادا کرنے کے لئے حنفی (دیو بندی) مسلک کے برعکس دیگر مسالک میں اجازت دی گئی ہے لہٰذا مسلمانوں کو دیگر مسالک کے طریقے پر عمل کرنے کی اجازت ہے.
عام طور پر گرچہ پرسنل لا بورڈ کو دینی ترجمان سمجھا جاتا ہے مگر بورڈ کی جانب سے بارہا کہا گیا ہے کہ اس کے دائرہ کار میں صرف عائلی اور وراثت کے مسائل میں رہنمائی کرنا شامل ہے لہٰذا بورڈ اس معاملے میں کتنی سنجیدگی اختیار کرے گا، کچھ کہنا مشکل ہے اس لئے ملت اسلامیہ کے دانشور حضرات اور دین کی نشر و اشاعت کرنے والی تنظیموں خصوصاً جماعت اسلامی ہند اور جمیعت اہل حدیث اور اہل تشیع علماء کرام کو اس معاملے میں متحرک ہونے کی ضرورت ہے.
سپریم کورٹ میں دائر کی گئی رٹ میں حرمین شریفین کو بھی دلیل کے طور پر پیش کیا گیا ہے.
اللہ نے جن مسلمانوں کو حج یا عمرہ کرنے کا شرف بخشا ہے وہ خوب جانتے ہیں کہ مسجد نبوی میں تو خواتین کے لئے باقاعدہ نظم موجود ہے، خواتین کے مسجد نبوی میں داخلہ اور ادائیگی نماز کے لئے جگہ مختص ہے مگر انتہائی حیرت انگیز بات خانہ کعبہ کا طواف کرنے میں نظر آتی ہے کہ مرد اور خواتین ایک ساتھ طواف میں مصروف ہیں اور جیسے ہی نماز کا وقت ہوتا ہے، مرد و خواتین الگ الگ ہو جاتے ہیں. اتنی کم مدت میں مرد و خواتین کی الگ صف بندی کسی معجزہ سے کم نہیں ہے.
اللہ ہم سب کو توفیق عطا فرمائے کہ ہم دین کی رہنمائی اللہ کی کتاب، اس کے رسول صل اللہ علیہ وسلم کی سنت اور صحیح العقیدہ اسلاف کی تعلیمات سے حاصل کریں اور خود کو شیطان اور تنگ نظر و کم فہم علماء کے شر سے محفوظ رہنے کے لئے اللہ سے پناہ چاہیں.
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو. آمین
محمد خالد.
26 اکتوبر 2019