Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, October 17, 2019

بابری مسجد ملکیت معاملہ میں عدالت عظمیٰ کا جو بھی فیصلہ آٸے گا۔ملک کا مسلمان اسے ماننے کو تیار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مولانا کلب جواد

جون پور ۔۔اتر پردیش (نماٸندہ صداٸے وقت)۔
===================
 مسلم پرسنل لا ء بورڈ کے سینئر
ممبر امام جمعہ بڑا امام باڑہ لکھنؤ شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے ایودھیا معاملے پر کہا کہ بابری مسجد معاملے پر عدلیہ کا جو بھی فیصلہ آئے گا اسے ملک کے مسلمان قبول کرنے کو تیار ہیں۔ملک کی سالمیت کیلئے یہ ضروری ہے کہ اب اس معاملے کو اور سیاسی نظریہ کی نذر نہ ہونے دیا جائے۔مذکورہ باتیں انھوں نے شہر کے پان دریبا میں عباس نوشو کی رہائش پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان نہیں چاہتے کہ ملک کی وحدت اور سالمیت کو خطرہ لاحق ہو، لہذا تمام مذاہب کے لوگ عدالت کے فیصلے کا احترام کریں اور باہمی اتحاد  کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اسی طرح اکثریتی معاشرے کو عدالت کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے۔معاملے کو مذہبی رنگ دینے سے لاحق عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہوجائے گا۔ مولانا نے مزید کہا کہ  سنی وقف بورڈ کے ایودھیا معاملے سے اپنا دعوی واپس لینے کی بات محض ایک افواہ تھی،یہ خبر سراسر جھوٹی اور بے بنیاد ہے۔ لوگوں کو افواہوں پر توجہ نہیں دینی چاہئے۔ شیعہ وقف بورڈ کی سی بی آئی تحقیقات کروانے کے لئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحقیقات کی سفارش کی گئی ہے لیکن کوئی اقدام آگے نہیں بڑھا ہے۔ ایسے میں وقف بورڈ کا عملہ اور چیئرمین بدعنوانی کے ثبوتوں کو مٹانے میں مصروف ہیں۔