Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, October 25, 2019

مولانا ڈاکٹر عبد السلام علیگ سپرد خاک،جنازے میں ہزاروں عقیدت مندوں کی شرکت۔!


رپورٹ اسماعیل عمران

جونپور .اتر پردیش۔۔(25 اکتوبر 2019 )/رپورٹ اسماعیل خاں/صداٸے وقت/عاصم طاہر اعظمی۔
=============================
شیراز ہند جون پور کے مشہور معالج غریبوں کے مسیحا علماء کے قدر داں  کئی قومی و ملی تنظیموں کے سرپرست وقت کے پاپند تکبیر اولی کے ساتھ نماز پڑھنے کے متفکر  حضرت مولانا ڈاکٹر عبدالسلام صاحب ندوی  کو ان کے ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں  حمزہ چشتی واقع رشید آباد  قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا مولانا کا جمعرات کی  دیر رات کئی دنوں کی علالت کے بعد لکھنؤ کے سہارا اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا 
۔مولانا ڈاکٹر عبدالسلام رحمۃ علیہ کی نماز جنازہ میں جون پور بلکہ اسکے قرب و جوار کے اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔جنمیں مدرسہ حسینہ لال دروازہ جونپور کے ناظم اعلی حضرت مولانا توفیق صاحب قاسمی سمیت اساتذہ وطلبہ موجود رہے اس کے علاوہ جمیعۃ علماء حلقہ مانی کلاں کے صدر مولانا عمران احمد صاحب مدرسہ عربیہ ریاض العلوم کے ناظم اعلی حضرت مولانا عبد الرحیم صاحب جناب محمد عارف صاحب علیگی جناب  ڈاکٹر اکمل صاحب ڈاکٹر جاوید صاحب کے علاوہ  ضلع کے اکثر ڈاکٹر صاحبان سمیت ممبران اسمبلی اور سابق ممبران اسمبلی اور اعلی سرکاری افسران نے شامل ہیں۔مولانا ڈاکٹر کی نماز جنازہ جون پور کی مشہور اٹالہ مسجد کے احاطے میں جمعہ کی نماز کے بعد حضرت مولانا قاری محمود احمد بلیاوی صاحب  نے پڑھائی ۔شیراز ہند جون کے مشہور ڈاکٹر عبدالسلام صاحب ندوی کئی کتابوں کے مصنف تھے جنمیں کشکول سلام اہل علم کے نزدیک بہت مقبول ہوئی۔مولانا کئی تنظیموں کے سرپرست اور رکن بھی تھے ڈاکٹر عبدالسلام کی کوئی اولاد نہیں تھی ڈاکٹر صاحب غریبوں کی مدد کرنا اپنی زندگی کا مقصد سمجھتے تھے ۔مولانا ڈاکٹر عبدالسلام صاحب اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے  بعد اعلی تعلیم کےلئے  لئے دارلعلوم ندوۃ العلماء میں داخلہ لیا جہاں پر حضرت مولانا ابوالعرفان صاحب ندوی جونپوری رحمۃ اللہ علیہ  سابق مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ  اور حضرت مولانا ابوالحسن علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ  جیسی شخصیات کی سرپرستی میں تعلیم حاصل کی جنکی شفقت و محبت اور حسن تربیت کی بدولت ڈاکٹر صاحب نے یہ مقام حاصل کیا ۔جس کا تذکرہ ڈاکٹر صاحب نے اپنی کتاب کشکول سلام میں خود کیا ہے ۔ ندوہ کی تعلیم سے فراغت کے بعد طبیہ کالج مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے ڈاکٹری کی تعلیم مکمل کی  ۔حضرت مولانا محمد یوسف ابن حضرت مولانا محمد الیاس رحمۃ علیہ صاحب بانی تبلیغی جماعت ۔حضرت مولانا محمد احمد صاحب برتاب گڑھی رحمۃ علیہ  اور مصلح الامت حضرت مولانا شاہ وصی اللہ صاحب ڈاکٹر عبدالسلام صاحب  کے نانا حکیم منظور احمد صاحب جونپوری جیسی شخصیات نے انکے سر پر ہاتھ رکھا سینہ سے لگایا اور ترقی درجات کی دعاؤں سے نوازا تھا۔ جسکا نتیجہ یہ تھا کہ ڈاکٹر صاحب مسلم حلقوں کے علاوہ غیر مسلم حلقوں میں بھی بڑے مقبول تھے ۔مولانا توفیق صاحب ناظم جامعہ حسینیہ لال دروازہ جون پور نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ ایک ملی اور علمی خسارہ ہے   سابق ممبر اسمبلی افضال احمد نے دکھ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمار بیچ ایک ایسی شخصیت روپوش ہوگئی جسکی خلا پر ہونا بہت مشکل ہے  جنکے ہاتھوں میں اللہ نے ایسا شفاء دیا تھا جس سے ہزاروں مریض صحت یاب ہوئے  ڈاکٹر صاحب بہت سے مدارس اور مساجد کو آباد کرانے میں صف اول میں پیش پیش رہے  شہر کے متعدد سیاسی سماجی علمی معاشی اور دیگر لوگوں نے مولانا کے انتقال کو عظیم خسارہ قرار دیتے ہوئے اظہار تعزیت کیا ہے