*بانگِ کہن، سلسلہ 64*
از/ فضیل احمد ناصری /صداٸے وقت۔
====================
رہا میں ہمیشہ قدامت پسند
کہ ہو نام اسلام کا سر بلند
وہ دیکھو کہ زُنّار حرکت میں ہیں
وہ دیکھو کلیسا ہوئے لام بند
مٹاتی ہے یہ ذوقِ پرواز کو
نکالو طبیعت سے باطل کی گند
تباہی سے مملو ہے اس کی مٹھاس
حقیقت میں اک زہر ہے اس کا قند
دعائیں نہیں ہر مرض کا علاج
دعائیں نہیں ہر جگہ سود مند
شریعت سے بے گانہ جب تک رہے
ہوئی بز دلی اہلِ حق کی دو چند
زمانے سے بیزار رہتا ہوں میں
رگِ جاں ہے میرے لیے دیوبند
نئی نسل کو شہ سواری سکھا
مسلمان ہوتے نہیں بے سمند
گراں سونےچاندی سے سمجھو اسے
سنو شوق سے تم بزرگوں کی پند
از/ فضیل احمد ناصری /صداٸے وقت۔
====================
رہا میں ہمیشہ قدامت پسند
کہ ہو نام اسلام کا سر بلند
وہ دیکھو کہ زُنّار حرکت میں ہیں
وہ دیکھو کلیسا ہوئے لام بند
مٹاتی ہے یہ ذوقِ پرواز کو
نکالو طبیعت سے باطل کی گند
تباہی سے مملو ہے اس کی مٹھاس
حقیقت میں اک زہر ہے اس کا قند
دعائیں نہیں ہر مرض کا علاج
دعائیں نہیں ہر جگہ سود مند
شریعت سے بے گانہ جب تک رہے
ہوئی بز دلی اہلِ حق کی دو چند
زمانے سے بیزار رہتا ہوں میں
رگِ جاں ہے میرے لیے دیوبند
نئی نسل کو شہ سواری سکھا
مسلمان ہوتے نہیں بے سمند
گراں سونےچاندی سے سمجھو اسے
سنو شوق سے تم بزرگوں کی پند