Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, November 1, 2019

سودی عرب ہندوستانی کا ایک اہم تجارتی پارٹنر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سعودی وزیر تجارت کا بیان۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت/ذراٸع
====================
ہندوستان سعودی عرب کا ایک
انتہائی اہم تجارتی پارٹنر ہے اور دونوں ملکوں کے مابین اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کونسل معاہدہ پر دستخط ہوجانے کے بعد اب تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا۔

 یہاں جاری تین روزہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو (ایف آئی آئی) کانفرنس کے کل اختتام سے پہلے ہندوستانی میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سعودی وزیرنے کہا کہ سعودی عرب ہندوستان کو تیل کی سپلائی کا سب سے اہم ملک ہے اورکونسل کے قیام کے بعد دونوں ملک مختلف شعبوں میں مزید تعاون کرسکیں گے۔انہوں نے کہ”ہندوستان مشرقی ایشیا‘ وسطی ایشیا اور سعودی عرب کے لئے ایک بڑا پلیٹ فارم بن سکتا ہے۔“
خیال رہے کہ ہندوستان دنیا میں تیل استعمال کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے اور تیل کی اپنی ضرورت پورا کرنے کے لئے عراق کے بعد سب سے زیادہ تیل سعودی عرب سے ہی درآمد کرتا ہے۔ سعودی عرب نے مالی سال 2018-19میں ہندوستان کو 40.33ملین ٹن فروخت کیا تھا۔ ہندوستان سعودی عرب سے ہر ماہ تقریباً دو لاکھ ٹن ایل پی جی گیس بھی درآمد کرتا ہے۔سعودی وزیر کامرس و سرمایہ کاری نے کہا ”دونوں ملکوں کی 70فیصد آبادی کی عمر 40برس عمر گروپ سے نیچے کی ہے اور اس عمر گروپ کے افراد کو ٹکنالوجی سے کافی دلچسپی ہے۔ چونکہ ہندوستان کو ایوی ایشن‘ ٹکنالوجی انٹرپرنیورشپ‘ اسمال اور میڈیم سائز کے انٹرپرائزیز میں سبقت اور مہارت حاصل ہے اس لئے یہ دونوں ملکوں کے لئے فائدہ کا سودا ہے۔“

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ ہندوستان میں توانائی‘ ریفائنری‘ پیٹروکیمیکلس‘ انفرااسٹرکچر‘ زراعت‘ کان کنی او رمعدنیات کے شعبوں میں 100ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔اس سلسلے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سعودی وزیرالقسابی نے کہا کہ ”ہم ہندوستان میں پرائیوٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر ایک ریفائنری قائم کرنے پر غور کررہے ہیں۔ بلکہ ہم نے اس سلسلے میں پیش رفت بھی کی ہے جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی کہہ چکے ہے۔“ انہوں نے مہاراشٹر میں مجوزہ رائے گڑ ھ ریفائنری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ”یہ بہت بڑی سرمایہ کاری ہے۔ اس ریفائنری کے قیام میں 60ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے ۔ ہندوستان میں کافی مواقع ہے اور اس کی وجہ سے یہ سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔“ہندوستان میں سرمایہ کاری کے متعلق ایک دیگر سوال کا جواب دیتے ہوئے سعودی وزیر کامرس نے بتایا کہ ارامکو ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے والی سعودی عرب کی سب سے بڑی کمپنی ہے

سعود ی عرب کے وزیرتجارت وسرمایہ کاری ماجد بن عبداللہ القسابی نے کہا کہ”دونوں ملکوں کے درمیان بہت تال میل‘ یکسانیت اور قربت ہے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب ٹکنالوجی‘ فارماسیوٹیکل‘زراعت اور سیاحت جیسے شعبوں میں اپنی پوزیشن کو بہتر بنانے کے لئے ہندوستانی ٹیلنٹ کا استعمال کرسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے ایک تجرباتی پروجیکٹ کے طورپر زراعت کے سیکٹر میں بھی چھوٹی سرمایہ کاری کی ہے۔ہندوستان میں اسمارٹ سٹی پروجیکٹوں میں سعودی عرب کی ممکنہ سرمایہ کاری کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہندوستان میں انفرااسٹرکچر کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کرنے کا خواہش مند ہے۔
 وزیر اعظم مودی کے دو روزہ سعودی دورے کے اختتام پر جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کی تمام شکلوں کی مسترد کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کرتے ہیں دفعہ 370کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کئے جانے کے بعد سے پاکستان کی طرف سے اس معاملے کو اچھالنے کی مسلسل کوششوں کے پس منظر میں مذکورہ مشترکہ بیان اہمیت کا حامل ہے۔ ہندوستان
سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم مودی اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان گذشتہ منگل کے رو ز اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کونسل کے قیام کے سلسلے میں ہوئے معاہدہ کے بعد اب دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات نئی بلندیوں کی طرف مزید تیزی سے گامزن ہوں گے۔ خیال رہے کہ پچھلے چند برسوں کے دوران دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں کافی تیزی آئی ہے۔ 2017-18میں سعودی عرب کے ساتھ ہندوستان کی باہمی تجارت 27.48بلین ڈالر تھی جس کی وجہ سے سعودی عرب ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بن گیا ہے