Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, November 19, 2019

آگرہ کا بھی نام ہوسکتا ہے تبدیل۔۔۔۔آگرہ سے بنے گا اگروان !!!

تاریخی پہلوؤں کے پس منظر میں اگرہ کو اگروان کے نام پر تبدیل کرے گی یوپی حکومت
لکھنٸو۔۔۔اتر پردیش/صداٸے وقت/ذراٸع۔
============================
سابق میں مذکورہ یوگی حکومت نے آلہ اباد کوپریاگ راج او رمغل سرائے کو دین دیا اپودھیائے نگر کے نام پر تبدیل کیاتھا۔آگرہ کے تاریخی پس منظر کا جائزہ لینے کے لئے امبیڈکر یونیورسٹی سے استفسار کیاگیا ہے

ایسا لگ رہا ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت اترپردیش حکومت ناموں کی تبدیلی کا ہی کام کررہی ہے کیونکہ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں اترپردیش کے اندر اگرہ کو اگروان کے نام پر تبدیل کرنے کے لئے غور کیاجارہا ہے۔
محکمہ تاریخ کے ہیڈ برائے یونیورسٹی یہ اب اس تجویز کے پیش نظر تحقیق کا آغازکرچکے ہیں۔محکمہ تاریخ کے ہیڈ پروفیسر سوگم آنند کے حوالے سے ائی اے این ایس نے کہا ہے کہ "ریاستی حکومت سے ہمیں ایک مکتو ب موصول ہوا ہے تاکہ ہم آگرہ شہر کے تاریخی شواہد کا جائزہ لیں کہ یہ شہر کسی اور نام سے جانا جاتا تھا۔
ہم نے تحقیق کی شروع کردی ہے اور مکتوب کا جواب روانہ کریں گے"۔ایجنسی کی جانکاری کے مطابق تاج محل کے ابائی مقام مانے جانے والے شہر اگرہ کو کچھ تاریخی عقائد کی بنیاد پر اگروان سے تبدیل کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
مذکورہ ریاستی انتظامیہ نے مورخین اور ماہرین سے استفسار کیاہے اگروان کو اگرہ کے نام پر تبدیل کرنے کے حالات اور وقت کی جانچ کریں۔
سابق میں بی جے پی کے رکن اسمبلی جگن پرساد گرد جو حال ہی میں فوت ہوگئے ہیں نے ادتیہ ناتھ کو ایک مکتوب لکھا تھا' جس میں اگرہ کو اگروان کے نام پر تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔
تاہم سیاحت کی صنعت اور ماہرین کا کہناہے کہ اس تبدیلی کا بہتر انداز میں خیر مقدم نہیں کیاجائے گاکیونکہ اگر دنیا بھر میں تاج محل کے شہر کے نام سے مقبول ہے۔
ٹراویل او رٹور اپریٹر راکیش تیواری نے کہاکہ "دنیابھر میں اگرہ تاج محل کے شہر کے نام سے مشہور ہے' نام کی تبدیلی کے مثبت اثرات نہیں ہوں گے"