Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, November 24, 2019

انصاف کا زوال۔۔۔۔!!!


ایم ودود ساجد /صداٸے وقت۔
=============================
یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ بابری مسجد سے متعلق بے بنیاد فیصلے کے بعد عدل گاہ کے اعتماد کی جو بنیاد متزلزل ہوئی تھی' نئے چیف کی ٹیم نے بھی اس بنیاد کو مضبوط کرنے کی کوئی شعوری کوشش نہیں کی۔۔۔
آج یہ ثابت کرنے کا ایک بہترین موقع تھا کہ عدلیہ میں ابھی کچھ آزادی اور انصاف باقی ہے۔۔۔ سنیچر کی شب میں 11 بجے چیف جسٹس نے بنچ کی تشکیل کی۔۔۔اتوار کے روز دن میں 11.30 پر سپریم کورٹ کی عدالت نمبر 2 کا تالہ کھولا گیا۔۔۔ سب سے سینئر جج جسٹس این وی رمانا کی سربراہی میں تین ججوں نے مقدمہ سنا۔۔۔ 
سب کچھ روز روشن کی طرح واضح تھا۔۔۔ مہاراشٹر میں چند روز پہلے ہی تو صدر راج نافذ ہوا تھا۔۔۔ گزشتہ روز فجر کی اذان سے بھی پہلے صدر راج اٹھالیا گیا۔۔۔ صدر جمہوریہ نے دستخط بھی کردئے۔۔۔ فجر کے بعد گورنر نے اس شخص کو وزیر اعلی کا حلف بھی دلادیا جس نے چند روز قبل ہی یہ کہہ کر استعفی دیدیا تھا کہ ان کے پاس حکومت سازی کے لئے مطلوب ممبران اسمبلی نہیں ہیں اور یہ کہ ان کے اتحادی نے ہاتھ کھینچ لئے ہیں ۔۔۔۔
ایسے میں گورنر صاحب کو کیا جلدی تھی' کس بات کا ڈر تھا اور کیوں طلوع آفتاب سے پہلے یہ غیر قانونی عجلت دکھائی گئی ۔۔۔ کیوں صدر جمہوریہ نے صبح سے پہلے دستخط کردیئے ۔۔۔۔ کابینہ کی میٹنگ کیوں نہیں بلائی گئی ۔۔۔۔۔ سپریم کورٹ کو یہ سوالات کرنے چاہئیں تھے۔۔۔۔ اس کے برخلاف توڑ پھوڑ مچانے والوں کو 22  گھنٹے کا مزید وقت مل گیا۔۔۔ ممکن ہے کل پھر کچھ اور بہانے سے مزید وقت مل جائے ۔۔۔ 
طلوع آفتاب سے پہلے جمہوریت کا گلا یہ جتانے کے لئے تو نہیں گھونٹا گیا کہ اب انصاف کا سورج غروب ہوگیا ہے۔۔۔؟ بابری مسجد کے فیصلے کے بعد کم سے کم ہمارے لئے تو انصاف کا سورج غروب ہو ہی گیا ہے۔۔۔ اب تو ہمیں خالق دوجہاں کے انصاف کا انتظار ہے جس کے انصاف کا سورج کبھی غروب نہیں ہوتا۔۔۔ کیا عجب کہ بی جے پی' کانگریس اور شوسینا کو درپیش آنے والے واقعات اُس کے انصاف کا ہی حصہ ہوں ۔۔۔۔