Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, November 24, 2019

مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سراٸمیر میں مجلس ”تعلیمی بیداری" کا انعقاد۔۔۔۔۔ضلع مجسٹریٹ نے مہمان خصوصی کے طور پر کی شرکت۔

اعظم گڑھ ۔۔اتر پردیش/صداٸے وقت /نماٸندہ/مورخہ 24 نومبر 2019.
==============================
مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ میں  تعلیمی بیداری کے عنوان سے ایک مجلس  مدرسہ ہٰذا کے ناظم اعلی مفتی محمد احمد اللہ پھولپوری کی صدارت میں منعقد ہوئی ،جبکہ مولانا محبوب عالم قاسمی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا، قاری شبیر احمد کی تلاوت قرآن سے مجلس کا آغاز ہوا،محمد عفان، محمد اسامہ، محمد عدنان، محمد حارث، محمد احمد اور محمد اسجد  نے مختلف زبانوں میں تقریر اور نظم پیش کیا،نیز صدر مجلس نے خطاب کرتے ہوئے طلبہ کو علم وعمل پر زوردیا،بعدہ مہمان خصوصی ضلع مجسٹریٹ ناگیندر پرساد سنگھ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں نے بہت ہی اچھا پروگرام پیش کیا، مجھے اچھا لگا کہ یہاں ہر زبان سکھائی اور پڑھائی جاتی ہے، مزید سنسکرت بھی داخل نصاب کرنے کا مشورہ دیا،علم کے ذریعہ انسان کی ترقی ممکن ہے ، 
نیز کہا کہ ضلع مجسٹریٹ کو صرف انگریزی اسکولوں میں نہیں جانا چاہیے ،بلکہ ہرمذہب کےجاننے اور ماننے والے کے پاس جا کر اس کے جذبات کو جاننے کی کوشش کرنا چاہیے ،اور میرے آنے کا یہی مقصد ہے ،دینی تعلیم بھی ضروری ہے اگر تعلیم نہیں ہوگی تو وہ طاقت پاتے ہی حیوان بن جائے گا ،اگر تمام مذاہب کی کتابوں کو  مختلف زبانوں میں  شائع کرکے اس کو پڑھا جائے تو  ملک سے آپسی اختلاف ختم ہو جائے گا، اور نفرت دور ہوگی ،میں نے قرآن کے ترجمہ کو دوسری زبانوں میں پڑھا ،اس وقت  سے میں اسلام کا عاشق ہوں،میں دھلی اسلامی سینٹر کا ممبر ہوں ،ہر مذہب خدا کی عبادت  کا درس دیتا ہے، اورظلم و زیادتی  کوئی بھی مذہب نہیں سکھاتا ،جب ماں اپنے بچے کو آگ میں ڈالنا پسند نہیں کرتی تو ہمارا رب جو سب کو پالنے والا ہے وہ رحم نہ کرے یہ کیسے ہو سکتا ہے ؟
 ملک کا سب سے بڑا دشمن چائنا ہے  اور پاکستان میں ہمارے مقابلے کی طاقت نہیں ،انگریزوں نے زبان کے ذریعہ دلوں پر قبضہ  اور ملک پر حکومت کیا،،میں عربی نہیں جانتا لیکن زبان کے جاننے والے کے خیالات کو سمجھتا ضرور ہوں زبان تو ایک وسییلہ اور ذریعہ ہے جو لوگ جہاد کو اسلام سے جوڑتے ہیں  وہ اسلام سے ناآشنا ہیں جہادکامطلب ظلم وزیادتی نہیں، ہر قسم کی برائیوں کا خاتمہ کرنا جہاد ہے اسلام میں مجبوری کے وقت جہاد ہے ،جب ظلم  حد سے تجاوز کر جائے تو ظلم کے خلاف جہاد ہے وہ بھی بچوں اور بوڑھوں اور کمزوروں کے خلاف جہاد نہیں ہےاسلام سلم سے بنا ہے  سلم کے معنی ہیں سلامتی کے،موبائل کا کا صحیح استعمال کرنا چاہیے جس کے اندر دینی تعلیم ہوگی وہ موبائل کا غلط استعمال نہیں کرسکتا،ہر مذہب کے ماننے والوں کویہ معلوم ہونا چاہیے کہ دنیا کا مالک ایک ہے وہ ظلم کو پسند نہیں کرتا،ہرمذہب اخوت اور بھائی چارگی کا  سبق سکھاتا ہے ، مفتی احمد اللہ پھولپوری کی دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوئی ،اور مدرسہ ہٰذا کے نائب ناظم مفتی اجوداللہ پھولپوری نے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ،
اس موقع پر مولانا جمال انور قاسمی نائب ناظم مدرسہ ہذا، مولانا الیاس قاسمی ،ناظم تنظیم وترقی ،محمد اعظم ، محمد انور ،  لئیق احمد شیروانی، محمد شاہد ،مولانا عبدالحمید، وصی صدیقی ، حافظ اعجاز احمد اور محمد عبداللہ  کے علاوہ علاقے کےلوگ  کثیر تعداد میں شریک ہوئے،