Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, November 18, 2019

ہمیں ہماری مسجد چاہیے۔۔ہم فیصلے کا احترام کرتے ہیں پر خوش نہیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابو سعد رحمان۔

 اعظم گڑھ۔۔اترپردیش /صداٸے وقت/نماٸندہ/عبد الرحیم صدیقی کی رپورٹ۔
==================
مجلس اتحاد المسلمین لالگنج اسمبلی حلقہ کے ناٸب صدر نے کہا کہ بابری مسجد ہم کو چاہٸے اور اس سلسلے میں ہمارے قاٸد بیرسٹر اسد الدین اویسی کا نذریعہ ہے میں اسکی صد فیصد تاٸید کرتا ہوں۔انھوں نے کہا کہ ہم نے مقدمہ اس لٸیے نہیں لڑائی تھا کہ ہماری ملکیت کی زمین ہم سے لے لی جاٸے اور ہمیں دوسری جگہ مسجد بنانے کی جگہ دی جاٸے۔انھوں نے کہا کہ عدالت نے خود اس بات کو تسلیم کیا کہ مسجد کو کسی مندر کو توڑ کر نہیں بنایا گیا۔1992 میں مسجد کو غیر قانونی ڈھنگ سے شہید کیا گیا ۔جو کہ آٸین کے خلاف تھا۔جب عدالت کے سامنے خود اتنے شواہد موجود ہیں عدالت عالیہ خود مسجد کی بات تسلیم کرتی ہے۔ تو عدالت اس جگہ پر مندر کی تعمیر کیسے کرا سکتی ہے ؟۔ہم مسلمانوں کو خیرات کے طور پر زمین دے دی گٸی ہے۔۔۔انھوں نے زور دیکر کہا کہ ہمکو صرف اور صرف ہماری وہی اور اتنی جگہ ہی چاہٸیے۔جس جگہ پر ہماری مسجد تھی ہم مسلمانوں نے کہا تھا کہ عدلیہ کا جو بھی فیصلہ ہوگا ہم اسکو مانیں گے ہم امن پسند شہری ہیں اور ہم نے ہندوستانی میں کہیں بھی بد امنی پھییلنے نہیں دیں گے مگر ہمارے ساتھ نا انصافی ہوٸی۔۔ہم اس نبی کی امت ہیں جس نے ہمیشیہ انسانیت و امن کا پیغام دیا۔
اس موقع پر رحمت اللہ خان، ساجد انصاری، آصف صدیقی ، ارمان انصاری، وسیم انصاری ، عابد انصاری وغیرہ موجود تھے۔