Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, November 5, 2019

ملک کی معشیت وینٹیلیٹر پر ہے اور روزگار کوما میں۔۔۔۔۔۔۔فیصل تبریز ضلع کانگریس صدر۔

جون پور۔۔۔اتر پردیش (نماٸندہ) ۔
=====================
ریاست اور ملک کی حکومت کے زریعے خوفناک بے روزگاری، خراب معیشت، زرعی بحران اور (آر سی ای پی) ایک تلخ حقیقت ہے۔ اقتصادی مندی اور تالا بندی موجودہ بی جے پی حکومت کی پہچان بن چکی ہے۔ ملک کی معیشت وینٹیلیٹر پر ہے اور روزگار کوما میں ہے، نہ نوکری ہے اور نہ ہی کوئی روزگار۔ زراعت کے شعبے میں کساد بازاری بدتر ہے، ڈوبتی ہوئی معیشت، کم ہوئی تجارت اور بینک گھوٹالوں میں عوامی پیسوں کی لوٹ مار نے اسے ثابت کردیا۔ مذکورہ باتیں کانگریس پارٹی کے ضلع صدر فیصل حسن تبریز نے منگل کے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے کہی۔

انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ملک کی معیشت کو دیوالیہ کردیا ہے۔ بی جے پی حکومت ہر قدم پر قومی مفاد کے ساتھ کھیل رہی ہے، بی جے پی نے ملک کی مالی خود مختاری اور معاشی استحکام کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان مالی بحران کی حالت میں ہے اورملک کے وزیر اعظم نومبر میں چین اور 15 دیگر ممالک کے ساتھ میگا فری تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا۔بی جے پی حکومت میں ختم ہوتی نوکریاں اور بے روزگار ہوتے نوجوان پریشان حال ہیں۔ پیشہ ورانہ کورس کے علاوہ پی ایچ ڈی ہولڈر کو روزگار فراہم نہ کرکے آج بے روزگاری 15 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اپنے ملک میں جتنے زیادہ تعلیم یافتہ ہوں گے، اتنے ہی زیادہ بے روزگار ہوں گے، تعلیم کی صورتحال اتنی افسوسناک ہوگئی ہے کہ 18 سے 23 سال کی عمر کے 74 فیصد نوجوان کالج جانے سے محروم ہو جا رہے ہیں، تشویش یہ ہے کہ ملک کے صرف 2.5 فیصد کالج پی ایچ ڈی پروگرام چلاتے ہیں۔ ہندوستانی معیشت پر حاوی ہونے والے مالی بحران کے لئے بی جے پی حکومت ذمہ دار ہے۔ جس نے ملک کو ہنگامی صورتحال کے دروازے پر پہنچا دیا ہے۔ پچھلے 6 سالوں میں جی ڈی پی سب سے کم درجہ بندی پر ہے۔ نئی پرائیویٹ سرمایہ کاری 16 سال میں کم ترین سطح پر ہے، گھریلو بچت 20 کے درمیان سب سے کم ہے، ہندوستان میں مجموعی طور پر بچت کی شرح 34.6 فیصد سے کم ہوکر 30 فیصد ہوگئی ہے۔ بینکوں کے این پی اے کا بجٹ رقم 8 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھ گئی ہے۔ 5 سالوں میں بینک کے فراڈ کے تقریبا ً25ہزار معاملات روشنی میں آئے ہیں، جس میں بینکوں کی مالیت 174255 کروڑ ڈوب گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ  اترپردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے6 اور 7 نومبر کو پرچہ تقسیم اور 8 اور 9 نومبر کو مالی بحران و حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نکڑ ڈرامہ اور10 نومبر کو ضلع کے اہم بازاروں میں بے روزگاری کے خلاف احتجاج، 11 تاریخ کو مولانا آزاد کی یوم پیدائش کے موقع پر بے روزگاری، مہنگی تعلیم، 12 اور 13 نومبر کو کسانوں کے ساتھ چوپال کے سوال پر بات چیت، 14 نومبر کو پنڈت جواہر لال نہرو کی یوم پیدائش کے موقع پر نہرو کے خواب کا ہندوستان پرسیمینار، 15 نومبر کو ضلع ہیڈ کوارٹر میں زبردست دھرنا مظاہرہ کرضلع انتظامیہ کو میمورنڈم دیا جائے گا۔ اس موقع پر نیاز طاہر شیخو، راج کپور سریواستو،دیو آنند مشرا، راجیش گوتم، اندرمنی دوبے،راکیش مشرا، پنکج سونکر، ودیاپتی دوبے، اعظم زیدی، نیرج رائے،ڈاکٹر پربھات وکرم، وجے پرجاپتی،رام سنگھ، راکیش سنگھ، پروین سنگھ، حاجی اوی بکاس، سوربھ شکلا سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔