==============================
بابری مسجد معاملہ کا فیصلہ کچھ وقت کے بعد ساڑھے دس بجے چیف جسٹس رنجن گوگوٸ کی صدارت والی پانچ رکنی بنج سناۓ گی ، اس سے قبل ساڑھے نو بجے چیف جسٹس رنجن گوگوٸ اپنے گھر سے ڈاٸرکٹ سپریم کورٹ پہونچیں گے ، سپریم کورٹ میں فیصلے کے وقت وکلاء اور فریقین موجود رہیں گے ، یہ فیصلہ کورٹ نمبر ایک میں سنایا جاۓ گا ( کورٹ نمبر 1 سپریم کورٹ کے فوٹو میں دکھنے والے گنبد کے نیچے ہوتی ہے )صبح ساڑھے آٹھ بجے سپریم کورٹ کے احاطے میں میڈیا کے لوگوں کی انٹری ہوگی ، اس فیصلے سے قبل پورے ملک میں سخت حفاظتی انتظام کیا گیا ہے ، چیف جسٹس اور بقیہ چار ججوں کی سیکورٹی میں اضافہ کرتے ہوۓ ذیڈ پلس سیکورٹی دی گٸ ہے ، پورے اترپردیش میں دفعہ 144 نافذ کردی گٸ ہے ، 8 اضلاع حساس بتاۓ گۓ ہیں جس میں میرٹھ ، بجنور ، علی گڈھ ، اعظم گڈھ وغیرہ شامل ہیں ، کل رات ڈی جی پی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تین لاکھ ڈیجیٹل والینٹیر متعین کۓ گۓ ہیں جو سوشل میڈیا کی نگرانی کررہے ہے ، اب تک 76 مقدمات درج ہوچکے ہیں جبکہ 40 سے زیادہ گرفتاریاں ہوچکی ہیں ، فیصلے کے وقت ضرورت پڑنے پر انٹرنیٹ کو بند بھی کیا جاسکتا ہے ، فیصلے سے قبل رات میں اترپردیش کے وزیر اعلی نے اہم میٹنگ بھی منعقد کی ، وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں سے امن کی اپیل کرتے ہوۓ اس فیصلے کو ہار جیت نہ ماننے کو کہا ہے ، اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ انتظامیہ آپ کی پوری حفاظت کریگی ،کوٸ بھی شخص قانون سے کھلواڑ نہ کرے ، اس کے خلاف سخت کارواٸ کی جاۓ گی ، فیصلے سے قبل تین دن کے لۓ اترپردیش ، مدہیہ پردیش ، دہلی اور جموں کشمیر میں اسکول اور کالج بند کردۓ گۓ ہیں