Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, November 19, 2019

ایودھیا فیصلہ: ہم اپنےموقف پرقائم، مسلم پرسنل لاء بورڈ کےساتھ جانے کا سوال ہی نہیں :: ::سنی وقف بورڈ چیئرمین.

لکھنؤ.....اتر پردیش:/صداٸے وقت /ذراٸع۔
==============================
 ایودھیا فیصلےکے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے معاملے میں ریویوپٹیشن (نظرثانی کی عرضی) داخل کرنےکا فیصلہ کیا ہے، لیکن بورڈ کے اسٹینڈ سے الگ موقف رکھنے والی سنی وقف بورڈ نے کوئی بھی عرضی داخل کرنے سے خود کوعلیحدہ کرلیا ہے۔ بورڈ کے چیئرمین زفرفاروقی سےاس معاملے پرنیوز 18 نے خاص بات چیت کی۔
نیوز18 کے سوالوں پرزفرفاروقی کے جواب.
 --------------------------------------------------
زفرفاروقی نےکہا کہ سپریم کورٹ کےفیصلےکے بعد سنی وقف بورڈ اپنےاسی موقف پرقائم ہےکہ ہم کوئی ریویوپٹیشن داخل نہیں کریں گے۔ انہوں نےکہا ‘ہم نے9 نومبرکوہی کہا تھا کہ فیصلےکے بعد ہم کوئی ریویوپٹیشن داخل نہیں کریں گےاورہم اپنے اسی موقف پرقائم ہیں’۔ اس لئےآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ جانے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا۔
ہم پرسنل لاء بورڈ پرکچھ نہیں کہہ سکتے
---------------------------------------------------
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ریویو پٹیشن پرجانے کےفیصلےکے سوال پرانہوں نےکہا کہ ‘وہ کیوں ریویوکے لئے جارہے ہیں، اس پرہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ہم نے پہلے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے جوبھی فیصلہ آئےگا، ہم اسے مانیں گے۔ اس لئے ہم ریویوپٹیشن پرنہیں جا رہےہیں’۔  واضح رہےکہ اقبال انصاری اورسنی وقف بورڈ دونوں فیصلے سے پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ وہ عدالت کے فیصلے کومانیں گےاورپٹیشن کےلئے نہیں جائیں گے۔
پانچ ایکڑزمین پر26 نومبرکوہوگا فیصلہ .
---------------------------------------------------
ایودھیا میں سپریم کورٹ کی طرف سے ملنے والی پانچ ایکڑ زمین کا کیا کیا جائے گا؟ یا اس پرکیا تعمیرہوگی؟ اس سوال کے جواب میں زفرفاروقی کہتے ہیں کہ اس معاملے میں قانونی مشورہ لینے کے بعد آگےکی کارروائی کےلئےسوچا جائےگا، جس کےلئے26 نومبرکو لکھنؤ میں بورڈ کی میٹنگ طلب کی گئی ہے، جس میں بورڈ کے سبھی 8 اراکین شامل ہوں گے۔ انہوں نےکہا ‘اس میٹنگ میں ہی طےکیا جائےگا کہ آگےکیا کرنا ہے’۔
 ابھی طےنہیں، زمین پرمسجد بنے یا کچھ اور
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے سنی وقف بورڈ کویہ تاکید کی تھی کہ شریعت میں زمین کے بدلےزمین نہیں لی جاسکتی، اس لئے سنی وقف بورڈ کوبھی مسجد کے بدلے کوئی زمین نہیں لینی چاہئے’۔ اس سوال پرزفرفاروقی کہتے ہیں کہ ‘شریعت کی بات میں نہیں جانتا، لیکن سنی وقف بورڈ ہی اس معاملے میں طےکرے گا کہ آگےکیا کرنا ہے’۔ اس پانچ ایکڑزمین پرتمام طرح کی تعمیرات کےلئے ہمارے پاس مشورے آرہے ہیں، لیکن اس پرسرکاری طورپرابھی کچھ بھی طےنہیں کیا گیا ہےکہ اس پرمسجد بنے یا کچھ اور۔  انہوں نےکہا کہ بورڈ کے تمام دوسرے اراکین سے مسلسل بات چیت کی جارہی ہے، لیکن معاملے میں آخری فیصلہ بورڈ میٹنگ میں سب کی رائے کےساتھ لیا جائےگا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پربھی تنقید کرتے ہوئے زفرفاروقی نےکہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مجھے مسلم فریقوں کی میٹنگ لئے نہیں بلایا اورنہ ہی مجھے کسی طرح کا کوئی دعوت نامہ دیا گیا اورتواورپریس کانفرنس کے بعد بھی مجھ سے کسی طرح کی کوئی بات نہیں کی گئی۔(بہ شکریہ نیوز18اردو)۔