Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, December 20, 2019

شہریت ترمیمی قانون : اترپردیش کے 12 اضلاع میں پرتشدد احتجاج ، 24 گھنٹوں میں 7 اموات۔

قومی راجدھانی دہلی سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے ہیں اور سی اے اے کی مخالفت میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔
صداٸے وقت /ذراٸع /نماٸندہ/٢٠ دسمبر ٢٠١٩۔۔
==============================
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج مزید شدت اختیار کرتا جارہا ہے ۔ جمعہ کو قومی راجدھانی دہلی سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے اور سی اے اے کی مخالفت میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں ۔ اس درمیان کئی مقامات سے پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ کی بھی خبریں موصول ہورہی ہیں 
وہیں سی اے اے ے خلاف احتجاج کے دوران اترپردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں سات افراد کی موت ہوگئی ہے ۔ لکھنو میں کل ایک شخص کی موت ہوگئی تھی ۔ فیروز آباد ، کانپور ، میرٹھ اور سنبھل میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے جبکہ بجنور میں دو لوگ مارے گئے ہیں ۔
اترپردیش کے تقریبا 12 اضلاع میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کی خبر ہے ۔ بلند شہر سے پتھراو اور فائرنگ کی خبر آرہی ہے تو وہیں گورکھپور ، فیروز آباد ، کانپور اور ہاپور میں بھی مظاہرہ کے درمیان جھڑپ اور تشدد کی اطلاعات ہیں ۔ سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد اور پتھراو میں بلند شہر میں متعدد مظاہرین اور پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ۔ بلند شہر ضلع افسر رویندر کمار نے بتایا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ خدمات اور براڈ بینڈ سروسز کو ضلع میں آج دوپہر تین بجے سے معطل کردیا گیا ہے ۔
اترپردیش کے سیتاپور میں بھی سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے اور وہاں سے تشدد کے کچھ واقعات کی خبریں آرہی ہیں ۔ وہیں دوسری طرف بہرائچ میں بھی تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں ۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا ۔ علاوہ ازیں مظفر نگر  ، بہرائچ ، شاملی ، ہاپوڑ ، امروہہ ، گورکھپور ، گونڈا میں بھی پرتشدد احتجاج کیا جارہا ہے ۔ بجنور ، مہیر پور اور سنبھل سے بھی پتھراو کی خبر آرہی ہیں ۔
ادھر اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے کہا کہ جھوٹ بول کر سچ کو نہیں چھپایا جاسکتا۔ انہوں نے مولانا آزاد ایجوکیشن فاونڈیشن اور مرکزی وقف کونسل کی مشترکہ میٹنگ میں کہا کہ شہریت قانون اور این آر سی کے بارے میں بے بنیاد اور جھوٹی کہانیاں گڑھ کر افواہوں کے ذریعہ امن کو اغوا کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا آزاد ایجوکیشن فاونڈیشن اور مرکزی وقف کونسل کے ارکان ملک بھر میں تعلیمی اداروں ، مذہبی نمائندوں، غیرسرکاری تنظیموں اور عام لوگوں کے ساتھ رابطہ اور مکالمےکے ذریعہ سماج کے بڑے طبقے میں پیدا کی جارہی غلط فہمیوں کو دور کرکے جھوٹ اور پروپگنڈے کو بے نقاب کرنے کی مہم شروع کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ جھوٹ اور پروپگنڈہ ایک سیاسی سازش کا نتیجہ ہے۔