لکھنؤ: شہریت ترمیمی قانون سی اے اے اور این آر سی کو لیکر یوپی تشدد کی آگ میں جھلس رہا ہے۔ لکھنؤ سمیت کئی اضلاع میں جمعے کو بڑی تعداد میں مظاہرین نے سڑکوں پر اترکر ہنگامہ توڑ۔پھوڑ کیا۔ اس تشدد کی آگ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر اب تک 13 ہوگئی ہے۔ ملی جانکاری کے مطابق میرٹھ میں 4۔ وارانسی ، کانپور، بجنور اور سنبھل میں دو۔دولوگوںلوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ فیروز آباد میں ایک شخص کی اس میں جان چلی گئی ہے۔ اس کے علاوہ تقریبا 3 درج سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
وہیں یوپی کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے دعویٰ کیا ایک بھی مظاہرین کی موت پولیس کی فائرنگ سے نہیں ہوئی ہے۔ انتظامیہ نے افواہوں اور تشدد کو بڑھاوا دینے والے پیغامات کو پھیلانے سے روکنے کیلئے احتیاطاً 21 ضلعوں میں انٹرنیٹ خدمات معطل کردی ہیں۔ ساتھ ہی سنیچر کو ریاست بھر کے اسکول کالجوں اور یونیورسٹیوں کو بھی بند رکھا گیا ہے۔