Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 1, 2019

رحمانی 30“ کا انٹرنس ٹیسٹ شفافیت کے ساتھ اختتام پزیر۔


پہلی بار مشرقی اترپردیش کےضلع اعظم گڑھ میں واقع خالد بن ولید پبلک اسکول کوامتحانی مرکز بنایا گیا ہے۔
اعظم گڑھ اتر پردیش/صداٸے وقت/مورخہ ١ دسمبر ٢٠١٩۔/عبد الرحیم صدیقی۔
============================
*رحمانی پروگرام آف ایکسلنس* کےزیراہتمام انٹرنس ٹیسٹ 2019ء پوری شفافیت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئے، اس حوالے سے سینٹر انچارج ماسٹر عدیل صاحب نے بتایا کہ یہ ٹیسٹ امتحان صبح 9:30 بجے سے شروع ہوا جو 12:30 بجے اختتام پذیر ہوا،انہوں نے مزید بتایا کہ رحمانی 30 کےانتظامیہ نے *اعظم گڑھ اور قرب و جوار کے ضلعوں میں تعلیمی اداروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ضلع اعظم گڑھ میں خالدبن ولیدپبلک اسکول کو اس بار امتحانی مرکز بنایا تھا* جو ملک بھر کے 300 سے زائد مقامات پر منعقد ہونے والے سینٹروں میں سے ایک سینٹر ہے۔ 
    بلیا،شاہ گنج اورجون پور کے علاوہ قرب و جوار کے اسکولوں کےطلبہ و طالبات شریک ہوئے،اس انٹرنس ٹیسٹ میں مسلم اقلیت کے *درجہ دہم (10th)* میں تعلیم حاصل کرنے والےطلبہ وطالبات حصہ لئے تھے،
    ادارہ کے بانی ومینیجر *مفتی محمد اشرف صاحب* نے ٹیسٹ میں شریک جملہ طلباء وطالبات کی اپنی دعاؤں کے ساتھ حوصلہ افزائی فرمائی نگراں حضرات کا شکریہ ادا کیا،امتحان میں خصوصی نگراں ماسٹر شمس الاسلام اورگنیش سر نے مکمل ذمہ داری کیساتھ امتحان کو اختتام تک پہنچایا ۔
    *رحمانی30* کا قیام 2008 میں مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی نے جناب ابھیانند جی (سابق ڈی جی پی بہار) کی اکیڈمک نگرانی میں کیا تھا۔ جس کا مقصد مسلم سماج کے طلبہ وطالبات کو قومی مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرانا اور اعلی اداروں میں پہنچانا تھا۔ الحمد للہ رحمانی30 کے بینر تلے مسلم طلبہ وطالبات نے انجینئرنگ، میڈیکل اور اکاؤنٹ کے میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔
    رحمانی30 کا انٹرنس ٹیسٹ اسٹیٹ بورڈ، سی بی ایس ای(CBSE) اور سی آئی ایس سی ای(CISCE) کے مشترکہ نصاب پر مبنی سوالات پر منعقد ہوتا ہے۔ یہ سوالات ریاضی، فزکس، کیمسٹری، بايولوجي، انگریزی زبان اور اسلامی معلومات پر مشتمل ہوتے ہیں، اس کے علاوہ مینٹل میتھ میٹکس اور اپٹی ٹیوڈ کے سوالات بھی ہوتے ہیں۔ خیال رہے کہ اِس امتحان میں شرکت کے اہل صرف وہی طلبہ وطالبات تھے جو اس سال دسویں جماعت میں شریک ہیں اور 2020 میں دسویں جماعت کا امتحان دے رہے ہیں۔
      یقینا یہ مسلم سماج کے لیے ایک بڑی کامیابی اور خوش آئند مستقبل کا ضامن ہے کہ مختلف سرکاری کمیٹیوں کی جانب سے تعلیمی اور اقتصادی طور پر پسماندہ قرار دیے جانے کے باوجود اِس سماج کے طلبہ وطالبات نے اجتماعی طور پر اعلیٰ مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیابی کا پرچم بلند کرنا شروع کیا ہے۔ قوم کے درمیان سے تعلیمی پسماندگی کو دور کرنا اور ایک تابناک مستقبل کے لیے مضبوط ومستحکم قدم اٹھانا ہم سب کا قومی وملی فریضہ ہے۔
     واضح رہے کہ رحمانی 30 کے طلبہ وطالبات نے مختلف موقعوں پر یہ ثابت کیا ہے کہ اگرانجینئرنگ، میڈیکل، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ، این ڈی اے، اولمپیاڈ، کے وی پی وائی جیسے اعلیٰ مقابلہ جاتی امتحانات میں ایک مضبوط اور واضح پلاننگ کے ساتھ حصہ لیا جائے تو کامیابی یقینا قدم چومے گی۔