Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, December 20, 2019

جے پورسلسلہ واربم دھماکوں کا معاملہ : 4 ملزمین کو سزائے موت سنائی گٸی۔

جے پور۔راجستھان /صداٸے وقت /ذراٸع۔٢٠ دسمبر ٢٠١٩۔
=============================
 2008 میں جے پور میں ہوٸے سلسلہ وار بم دھماکوں کےمعاملہ میں عدالت نے مجرمین کو سزائے موت سنائی ہے۔13 مئی 2008 کو، سلسلہ واربم دھماکوں سے جے پوردہل گیاتھا۔ خصوصی عدالت کے جج اجے کمار شرما نے جمعہ کے روز مجرمین کوسزا سنائی۔ خصوصی عدالت نے چاروں مجرموں کو سزائے موت سنائی ہے۔11 سال پہلے ہوئے دھماکے میں 70افرادکی جانیں گئی تھیں۔ جبکہ ایک 186 افراد زخمی ہوئے تھے۔ گلابی شہر جے پور میں سلسلے وار آٹھ دھما کے ہوئے تھے ۔
خصوصی عدالت نے دو روز دن پہلے بدھ کے روز جے پور سلسلہ وار بم دھماکے کے مقدمے میں محمد سیف ، سروراعظمی ، سلمان اورسیف الرحمن کو قصوروارقراردیاتھا۔ آج خصوصی عدالت نے انہیں آئی پی سی کی دفعہ 120 بی ، 302 ، 307 ، 326 ، 324 ، 427 ، 121-اے ، 124-اے ، 153-اے میں سزا سنائی۔ وہیں دھماکہ خیز مواد سے بچاؤ ایکٹ کے سیکشن 3 کے تحت ، دفعہ 13 ، 16 ، 16 (1) اے اور غیر قانونی سرگرمیاں ایکٹ کی دفعہ 18 کے تحت، چاروں ملزمان کو مجرم قراردیاگیاہے۔ جمعہ کے روز، سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ان چاروں مجرمین کوعدالت لایا گیا تھا۔ اس دوران عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ فیصلے کے پیش نظر،عدالت کے احاطے میں بہت ہجوم تھا۔
اس کیس میں ، جہاں بم دھماکوں کے چار ملزمان محمد سیف ، سرور اعظمی ، سلمان اور سیف الرحمن کو مجرم قراردیاگیا،وہیں ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرنے والے ملزم محمد شہباز حسین کو خصوصی عدالت نے بری کردیاتھا۔ان دھماکوں کے سلسلہ میں درج کیے گئے مختلف مقدمات کی سماعت کے دوران سیف الرحمن ، سرور، محمد سیف اور سلمان کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے تمام آٹھ مقدمات میں فیصلہ سنایا۔تاہم اب بھی ان دھماکوں سے متعلق کیس میں یہ واضح نہیں ہوا کہ 4 مقدمات میں بم کس نے رکھاتھا۔لیکن تمام 4 ملزمان کوسازش کے مرتکب قراردیا گیا
 واضح ہو کہ تقریباً 11 سال پہلے 13مئی، 2008 کو،جے پورمیں ہوئے 8 سلسلہ وار بم دھماکوں میں 71 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ان میں 185 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں ، جے پور کے مانک چوک اور کوتوالی پولیس اسٹیشن میں 4-4 الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئیں۔ ایس او جی نے دھماکے کے معاملے میں ملزم کو پکڑلیا۔دھماکے کے معاملے میں کل 11 ملزمان میں سے 5 کو راجستھان ایس او جی نے گرفتار کیا تھا۔ ایک ملزم کو گذشتہ سال دہلی پولیس نے گرفتار کیاتھا۔ جبکہ تین ملزمان مرزا شاداب بیگ عرف ملک ، ساجد بڑہ اور محمد خالد تاحال مفرور ہیں۔ وہیں بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹرمیں 2 ملزمان محمد عاطف امین عرف بشیر اور چھوٹا ساجد ہلاک ہوگئے تھے۔ ابتدا میں، کیس کی سماعت انتہائی سست رفتار سے چل رہی تھی۔ لیکن پچھلے 1 سال سے ، اس معاملے نے کافی زور پکڑلیاتھا۔
ستمبر2008 میں، ایس او جی نے سب سے پہلے ملزم محمد شہباز حسین کوگرفتار کیاتھا، جس نے دھماکوں کے بعد ای ۔ میل بھیج کرانڈین مجاہدین کی جانب سے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، اس کی نشاندہی کے بعد پولیس نے مارچ 2009 میں محمد سیف عرف کیریون اورمحمد سروراعظمی کو گرفتار کیا۔ بعد ازاں محمد سلمان اور سیف عرف سیف الرحمن انصاری کوگرفتار کرلیا گیا۔ اس کے بعد پچھلے سال اعجازخان عرف جنید کو دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ لیکن راجستھان پولیس نے اسے ابھی تک پروڈکشن وارنٹ پرعدالت میں پیش نہیں کیاہے۔