Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 8, 2019

دہلی: فیکٹری میں زبردست آتشزدگی: 43 لوگوں کی موت. کے فیکٹری مالک گرفتار، عمارت کونہیں ملی تھی فائرکلیئرنس۔

پرانی دہلی۔صداٸے وقت/ذراٸع/٨ دسمبر ٢٠١٩۔
=============================
پرانی دہلی علاقہ کے صدر بازاری میں اناج منڈی واقع فیکٹری میں لگی آگ میں مرنےوالوں کی تعداد 43 ہوگئی ہے۔ اتوارکی صبح آگ کے بعد اس حادثے میں جان گنوانے والوں میں 29 لاشوں کی پہچان ہوگئی ہے۔ شام کوفیکٹری مالک محمدریحان کوپولیس نے حراست میں لے لیا
 دہلی کی اناج منڈی واقع فیکٹری میں ہوئی آتشزدگی میں مرنے والوں کی تعداد 43 ہوگئی ہے۔ اتوارکی صبح آگ کے بعد اس حادثے میں جان گنوانے والوں میں 29 لاشوں کی پہچان ہوگئی ہے۔ شام کوفیکٹری مالک محمدریحان کوپولیس نے حراست میں لے لیا۔ حادثہ کے بعد سے ہی وہ فرارتھا۔ فیکٹری مالک ریحان پرپولیس نےغیرارادتاً قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔ محمد ریحان کے بھائی اورفیکٹری مینیجراورمحمد فرقان کو بھی پولیس حراست میں لئے جانےکی خبرہے۔ این  ڈی آرایف کی ٹیم نےکہا کہ عمارت میں زہریلی کاربن مونوآکسائڈ گیس بھری ہوئی تھی۔ شمالی دہلی کی اناج منڈی علاقے میں چارمنزلہ عمارت میں چلنے والی غیر قانونی تعمیرکے بیشترکارکنان کی دم گھٹنے سے موت ہوگئی۔
این ڈی آرایف کےڈپٹی کمانڈرآدتیہ پرتاپ سنگھ نےکہا 'ہمیں بڑی مقدارمیں کاربن مونوآکسائڈ (سی او) گیس ملی۔ اس کے بعد ہم نےعمارت کی جانچ کی۔ عمارت کی تیسری اورچوتھی منزل پرپوری طرح سے دھواں بھرا ہوا تھا، جس میں کاربن مونوآکسائڈ کی مقدارزیادہ تھی'۔ این ڈی آرایف کے ڈپٹی کمانڈرنےکہا کہ ٹیم کوعمارت کی کچھ کھڑکیاں سیل ملیں۔ انہوں نے کہا 'وہاں ایک ہی کمرہ تھا، جس میں بیشترمزدورسورہےتھےاوروہاں ہوا کےآنے جانے کے لئے صرف ایک جگہ تھی۔ بیشترمزدوروں کوتیسری منزل سےلایا گیا تھا۔ عمارت میں رکھے سامان کے جلنے کی وجہ سے زیادہ مقدارمیں کاربن مونوآکسائیڈ گیس بن گئی'۔ شہرمیں 1997 میں ہوئےاوپہارسنیما حادثےکے بعد یہ اب تک کا سب سے بڑا آتشزدگی کا حادثہ ہے۔
پولیس نے بتایا کہ فیکٹری مالک کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 304 (غیرارادتاً قتل) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ دہلی حکومت نے آگ لگنے کے حادثہ میں مارے گئے لوگوں کو 10-10 لاکھ روپئے اورجھلسے لوگوں کوایک ایک لاکھ روپئے معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔ فائربریگیڈ افسران نے بتایا کہ علاقے کے گنجان اور تنگ ہونے کے سبب بچاؤ کام کوانجام دینے میں پریشانی آرہی ہے۔ جب آتشزدگی ہوئی توکئی مزدورگہری نیند میں تھے۔ عمارت میں ہوا آنے جانے کا مناسب انتظام نہیں تھا، اس لئے کئی لوگوں کی جان دم گھٹنے سے چلی گئی۔ سبھی سلجھےہوئے لوگوں اورمہلوکین کوآرایم ایل اسپتال، ایل این جے پی اوردی ہندوجہ اسپتال میں بھرتی کرایا گیا۔
ذراٸع کے مطابق فیکٹری میں کھلونا اور پلاسٹک کے دیگر سامان بنتے تھے۔عمارت کٸی منزلہ تھی ۔
وزیر اعظم نریندر مودی ۔وزیر داخلہ امت شاہ نے اس حادثہ پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔۔۔وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجری وال نے حادثے کی مجسٹریٹ جانچ کا حکم دے دیا ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے راحت فنڈ سے مہلوکین کو دو دولاکھ اور زخمیوں کو پچاس ہزار دینےکا اعلان کیا ہے۔