Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, December 6, 2019

ملت اسلامیہ کی جانب سے قاٸدین ملت اسلامیہ کے نام کھلا خط۔

صداٸے وقت/مورخہ 6 دسمبر 2019.
======================
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ !
اللہ کرے آپ سب بخیر و عافیت ہوں !
کوئ لمبا چوڑا بیان نہیں! ہم پوری ملت کی ترجمانی کرتے ہوئے آپ سب سے بس دست بستہ اتنی گزارش کرتے ہیں کہ خدارا ! اس نازک وقت میں فوری طور پر کچھ عملی اقدام کرتے ہوئے شہریت ترمیمی بل کو روکنے کے لئے کوشش کر لیجئے۔
یہ بل صرف مسلمانوں کے لئے نہیں ملک کی سلامتی، یہاں کی اکھنڈتا اور دستوری اقدار کے خلاف ہے،یہ بل این آرسی کے پورے ملک میں نفاذ اور ہندو راشٹر کے قیام کی پہلی مضبوط کوشش ہے،ہوسکتا ہے ہم میں سے کسی کو آپ میں سے کسی سے کسی مسئلے میں جزوی اختلاف ہو، لیکن ہم آپ کی قیادت کو تسلیم کرتے ہیں۔آپ کو ملی رہنما مانتے ہیں۔ملک کے طول وعرض میں آپ سب کے تعلقات ہیں۔حکومتیں، میڈیا سب آپ کی آواز پر لبیک کہتے ہیں۔ آپ لوگ اگر اس وقت کھڑے ہو گئے اور ملک کے انصاف پسند لیڈران (جس میں بہوجن سماج کے بہت سے لیڈران ہیں)  کو ساتھ لے کر ہنگامی طور پر صرف ہر صوبے کی راجدھانی کو ٹارگیٹ کرکے وہاں کی ملکی اور صوبائی تمام پارٹیوں کے دفاتر میں پہنچ کر صاف صاف گفتگو شروع کر دی تو ایک نیا منظرنامہ سامنے آ سکتا ہے،ابھی مواقع ہیں، کام ہو سکتا ہے۔ لیکن وقت بہت کم ہے۔ ہمارا اللہ کی تقدیر پر ایمان ہے۔کوشش کے باوجود بھی نتیجہ نہ نکلا تو یہ مشیئت الہی ہے اور ہم اُس پر راضی رہیں گے، لیکن اگر خدانخواستہ کسی کوشش کے بغیر یہ وقت نکل گیا اور کچھ منفی ہو گیا تو پوری ملت کو تکلیف پہنچے گی، ملت کا اعتماد آپ قائدین پر سے متزلزل ہو جائے گا۔ نہ جانے کتنے قلم اور کتنی زبانیں ہیں جو اب تک نہیں بولیں وہ سب چیخ اٹھیں گے اور ہم کسی قیمت پر وہ منحوس وقت دیکھنا نہیں چاہتے۔اس لئے سیاسی لابنگ بھی کیجیے اور پوری قوم کی جانب سے ایک مشترکہ پریس اعلامیہ تمام سیاسی جماعتوں کے نام جاری کیجیے جس سے یہ واضح پیغام ہو کہ اگر مسلمانوں کا ووٹ لینا ہے تو اس بل کی لوک سبھا و راجیہ سبھا میں بھرپور مخالفت کرنی ہوگی.
 ہم مودبانہ اور عاجزانہ گزارش کرتے ہیں کہ خدارا ! قانونی دائرے میں کچھ کوشش کر ڈالئیے۔ وقت کی نزاکت کو آپ ہم سے بہتر سمجھتے ہیں۔ ہماری آوازیں صدا بصحرا ہیں، اللہ سن رہا ہے وہ اجر بھی دے گا، لیکن آپ اگر بولیں گے تو ملک متوجہ بھی ہوگا اور ملت کا اعتماد بھی آپ سب پر بڑھے گا۔ ملت تو اب یہ طے کر چکی ہے کہ ہمارا مستقبل میں کسی کے ساتھ بھی رشتہ اب تازہ ترین صورت حال میں اس کے کام کو دیکھ کر طے ہوگا۔ کس سے قرب رکھنا ہے اور کس سے بُعد ؟
و ما توفیقی الا باللہ ۔
اللہ آپ سب کا ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
والسلام مع الاحترام

منجانب:رابطہ ابنائے دارالعلوم دیوبند ، تنظیم ابنائے مدارس الہند، یونائٹیڈ اگینسٹ ہیٹ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین، ابنائے دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ، کاروان امن و انصاف، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا، مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن، جسٹس اینڈ ڈیولپ مینٹ فرنٹ، کل ھند مجلس تحفظ حقوق و انصاف، رابطہ صحافت اسلامی ہند، بصیرت فاؤنڈیشن۔