Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, December 6, 2019

اعظم گڑھ کے قصبہ ماہل میں مولانا شاہ مفتی اجوداللہ پھولپوری کے بدست مسجد نور کی سنگ بنیاد۔

اعظم گڑھ ۔۔اتر پردیش/ صداٸے وقت/مورخہ 6 دسمبر 2019
==============================
جہاں دشمنان اسلام مساجد ومدارس کے مٹانے اور ختم کرنےمیں مصروف عمل ہیں،اور اپنی شاطرانہ چال چل رہے ہیں،وہیں مسلمان اپنے اسلامی پرچم کشائی میں تن من دھن کی بازی لگارہا ہے اسلام اور مسلمان قیامت تک باقی رہنے والے ہیں،جب اسلام ختم ہوگا پر تو دنیا بھی فنا ہوجائے گی، مدارس ومساجد دین کے مضبوط قلع ہیں،اس لیے مسلمان اپنی آخری سانس تک ان قلعوں کا سودا نہیں کرسکتا،آج ہی کی تاریخ میں ہماری ایک مسجد مسمار کی گئی تھی جس کا افسوس اور غم پوری دنیا میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے، ہمارے علماء کرام مدارس ومساجد قائم کرنے میں مصروف عمل ہیں 
اسی کی ایک یادگار تعمیر مسجد کاعمل آج ماھل میں زندہ کیا گیا، آج بتاریخ 6دسمبر 2019 بروز جمعہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ کے نائب ناظم  مولانا شاہ مفتی محمد اجوداللہ پھولپوری  کے بدست ماھل میں سنگ بنیاد کا عمل طے پایا تھا چنانچہ مسجد شاہ عبداللہ پھولپور  نماز جمعہ ادا کرنے کے بعد متصلا ماھل کے لیے روانہ ہوئے ،  مولاناضیاءاللہ  ،قاری کلیم اللہ ،قاری زبیر احمد  ،حافظ محمد ثاقب  شریک سفر رہے،قصبہ ماہل مسجد نور کی سنگ بنیاد کے لیے سیکڑوں لوگ اور چھوٹے ننھےمنے بچے بھی شدت سے انتظار کررہے تھے،وہاں پہنچنے پر ماہل کے موجودہ چیئرمین  بدرعالم  نے پرجوش استقبال کیا،چونکہ چیرمین کی دعوت وطلب پر وہاں تشریف لے گئے تھے،چند قدم آگے بڑھا تو بوڑھے بچے جوان کا ایک ہجوم نظر آیا،اس اژدہام میں ایم آئی ایم کے صوباٸی صدر شوکت علی ماھلی بھی موجود تھے،نائب ناظم  پر جب نظر پڑی فورا پرتپاک استقبال کیا،اورخوشی کا اظہار فرمایا،وہاں حاضرین بھی مصافحہ کاشرف حاصل کرنے لگے،لیکن سنگ بنیاد کے عمل میں بھی تاخیر ہورہی تھی،اس لئے شوکت علی ماھلی نے فورا حضرت مفتی اجوداللہ صاحب پھولپوری کے بدست سنگ بنیاد کاعمل شروع ہوا،دیگر علماء کرام اور ضعیف لوگوں  نے بھی حصہ لیا،بعدہ مولانا ضیاء اللہ صاحب استاذ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم نے مختصر جامع دعاء فرمائی،بعد دعاء شوکت ماہلی کے اعلان پرلوگوں نےفراخ دلی اور اسلامی جذبے پر چندہ  دینا شروع کیا،الحمدللہ کچھ رقم جمع ہوچکی تھی،اسی دوران شیرینی بھی تقسیم کی گئی،