Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, December 16, 2019

یو پی پولس نے کی ’اے ایم یو کیمپس‘ خالی کرانے کی تیاری، ماحول کشیدہ۔

اے ایم یو طلبا اور پولس کے درمیان ہوئے تصادم میں جہاں 60 طلبا زخمی ہوئے وہیں 10 پولس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ کئی طلبا کو حراست میں بھی لیا گیا تھا جنھیں چھوڑ دیا گیا ہے۔
 علی گڑھ ۔۔اتر پردیش۔/صداٸے وقت /ذراٸع۔
مورخہ 16 دسمبر 2019.
==============================
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبا کا شہریت قانون کے خلاف زبردست مظاہرہ گزشتہ کچھ دنوں سے جاری ہے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر دہلی پولس کی بربریت کے بعد اے ایم یو طلبا کا احتجاج مزید بڑھ گیا ہے۔ اتوار کی شب طلبا اور پولس کے درمیان تصادم کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں اور میڈیا ذرائع کے مطابق جہاں ایک طرف طلبا نے پولس پر پتھراؤ کیا وہیں پولس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے کا استعمال کیا۔
اس درمیان اتر پردیش کے ڈی جی پی نے اے ایم یو کیمپس جلد سے جلد خالی کرائے جانے کی بات کہی ہے۔ ایک انگریزی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی او پی سنگھ نے کہا کہ ’’آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی احاطہ کو خالی کرا دیا جائے گا۔ سبھی طالب علم کو گھر بھیجنے کی تیاری کی گئی ہے۔‘‘
 یو پی پولس کا الزام ہے کہ طلبا نے ان پر پتھراؤ کیا جس کے بعد ہی پولس نے کارروائی کرتے ہوئے آنسو گیس کے گولے کا استعمال کیا۔ ان ہنگاموں کے بیچ احتیاطاً یونیورسٹی کو 5 جنوری تک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ خبروں کے مطابق سبھی امتحانات بھی فی الحال ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ یہ جانکاری اے ایم یو کے رجسٹرار عبدالحامد نے دی۔ انھوں نے کہا کہ ’’موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہم نے 5 جنوری تک سرمائی تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے۔ امتحانات اس کے بعد کرائے جائیں گے۔‘‘