Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 31, 2019

پاپولرفرنٹ نے یوپی پولیس کے الزامات کو بتایا بکواس.

نٸی دہلی 31 دسمبر (پریس نوٹ) ۔/صداٸے وقت۔
==============================

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے قومی جنرل
سکریٹری ایم محمد علی جناح نے اپنے ایک بیان میں تنظیم کے متعلق یوپی پولیس کے الزامات کو بکواس اور اپنے کردار پر پردہ ڈالنے والا عمل قرار دیا ہے۔امتیازی و دستور مخالف شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والا ملک گیر احتجاج آزادی کے بعد کے سب سے بڑے احتجاجات میں سے ایک ہے۔ ملک بھر میں لوگ بلا تفریق اس قانون کے خلاف متحد ہو کر شہروں اور دیہاتوں میں سڑکوں پر اپنا احتجاج درج کر رہے ہیں۔ صرف بی جے پی حکومت والی ریاستوں کے اندر ہی ان مظاہروں کو پرتشدد بتاکر انہیں دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جبکہ بیشتر ریاستوں میں پولیس نے عوام کے مخالفت کے جمہوری حق کا احترام کیا ہے۔ صرف یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی ریاست اتر پردیش میں، پولیس نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہروں کو خونریزی اور تباہی میں بدل دیا۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق، یوپی پولیس سربراہ نے یہ انکشاف کیا ہے کہ یوپی ریاست نے مرکز سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ہم اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں، جو کہ ’اپنے کردار پر پردہ ڈالنے‘ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ہم انہیں یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ان کی قتل و غارت گری، بے قصوروں کو تشدد کا نشانہ بنانا اور ان کی جائدادوں کو نقصان پہنچانا پوری دنیا کی نظروں کے سامنے ہے۔ وہاں جو کچھ بھی ہوا یا ہو رہا ہے اس سے ملک کا بچہ بچہ واقف ہے۔ ملک کا جمہوری شعور انہیں ان کے جرائم کی قیمت چکانے پر ضرور مجبور کرے گا۔
پاپولر فرنٹ کے خلاف مذکورہ اقدام، ریاست میں جمہوری سرگرمیوں کے خلاف یوگی کی پولیس کا ایک اور تاناشاہی قدم ہے۔ ملک کی تمام جمہوری طاقتوں کو چاہئے کہ وہ آگے بڑھ کر اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔ ہم اس سیاسی انتقام کے خلاف قانونی و جمہوری طریقوں سے لڑائی لڑیں گے۔