Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 19, 2019

ممتا بنرجی نے کہا : ہمت ہے تو این آر سی اور سی اے اے پر اقوام متحدہ کی نگرانی میں ریفرینڈم کرائے بی جے پی۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے درمیان مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ایک مرتبہ پھر مرکزی حکومت کو چیلنج کیا ہے ۔
کولکاتا ..مغربی بنگال /صداٸے وقت /١٩ دسمبر ٢٠١٩۔
==============================
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے درمیان مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ایک مرتبہ پھر مرکزی حکومت کو چیلنج کیا ہے ۔ اس مرتبہ وہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو اقوام متحدہ میں لے جانے کی بات کہہ رہی ہیں ۔ انہوں نے بی جے پی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو این آر سی اور سی اے اے پر اقوام متحدہ کی نگرانی میں ریفرینڈم کرانا چاہئے ۔ بتادیں کہ ممتا سی اے اے اور این آر سی کی کھل کر مخالف رہی ہیں ۔ وہ یہاں تک کہہ چکی ہیں کہ میں دیکھتی ہوں کہ بی جے پی مغربی بنگال میں اس قانون کو کیسے نافذ کرتی ہے ۔
ممتا بنرجی نے کولکاتہ ریلی میں کہا کہ بی جے پی شہریت ترمیمی قانون کو ہندووں اور مسلمانوں کے درمیان کی ایک لڑائی بنانا چاہتی ہے ۔ انہوں نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اپنے پروگرام کیلئے ٹو پی خرید رہی ہے ، جو ایک خاص طبقہ کو بدنام کرنے کیلئے انہیں پہن کر جائیداد کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا قیام 1980 میں ہوا تھا اور وہ ہمارے 1970 کے شہریت دستاویز مانگ رہی ہے 
قابل ذکر ہے کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر جاری احتجاج کے دوران جمعرات کو کولکاتہ میں فلمی دنیا اور فن و ثقافت سے وابستہ کئی اہم شخصیات سڑک پر اتر شہری ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کی قیادت کی۔ ڈائریکٹر اور اداکار اپرنا سین اور پلے رائٹر کوشک سین مظاہرین کے اگلے صف میں تھیں۔ کسی بھی سیاسی جماعت کے بینر کے بغیر بڑی تعداد میں لوگ اس مہم میں شامل تھے۔ اس میں کولکاتہ یونیورسٹی سمیت کئی اہم یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور طلبہ نے بھی اس جلوس میں شرکت کی۔
خیال رہے کہ جمعہ سے ہی ریاست بھر میں مظاہرے ہورہے ہیں۔ کئی مقامات پر تشدد کے واقعات بھی پیش آئے ہیں ۔ گزشتہ تین دنوں تک ممتا بنرجی نے بھی شہر کے مختلف علاقوں میں شہری ترمیمی ایکٹ کے خلاف جلوس کی قیادت کی۔ ممتا بنرجی کے ساتھ ترنمول کانگریس کے ہزاروں کارکنان نے بھی حصہ لیا۔