Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 3, 2019

بابری مسجد ملکیت مقدمہ میں ڈاکٹر راجیو دھون کی خدمات لاثانی اور ناقابل فراموش بورڈ ڈاکٹر دھون کی سرپرستی میں ۹؍دسمبر سے قبل ریویو پٹیشن دائر کرے گا: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مولانا سید محمد ولی رحمانی


نئی دہلی۔۳؍دسمبر: ۔۔صداٸے وقت ۔/ذراٸع۔۔۔٣دسمبر ٢٠١٩۔
==============================
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ بابری مسجد ملکیت مقدمہ میں سینئر ایڈوکیٹ جناب ڈاکٹر راجیو دھون کی خدمات ناقابل فراموش اور لاثانی ہیں۔ انہوں نے جس اخلاص، جرأت و بیباکی، حوصلہ و استقامت اور ثابت قدمی کے ساتھ یہ مقدمہ لڑا، باوجودیکہ ایک طبقہ کی طرف سے ان کی شدید مخالفت کی گئی، انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف سوشل میڈیا پر اہانت آمیز مہم چلائی گئی لیکن وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے اورٹس سے مس نہیں ہوئے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ، پوری ملت اسلامیہ ہندیہ اور ملک کے امن پسند اور انصاف پسند افراد ان کی ان خدمات جلیلہ کے لئے انتہائی ممنون و مشکور ہیں۔
جنرل سکریٹری بورڈ نے فرمایا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ (جس نے بابری مسجد ملکیت مقدمہ کے 8 میں سے 7 مقدمات کی پیروی کی تھی) نے اپنی مجلس عاملہ میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر نظر ثانی ( Review Petition) کی درخواست داخل کرے گا۔ اس سلسلے کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں اور انشاء اللہ 9 دسمبر سے قبل 4 فریقوں کی طرف سے یہ درخواستیں داخل کردی جائیں گی۔ حسب معمول یہ سب کام ڈاکٹر راجیو دھون کی سرپرستی و سرکردگی میں انجام پارہا ہے اور آگے بھی ان ہی کی سرپرستی میں انجام پائے گا۔ اور جناب ایڈوکیٹ یوسف حاتم مچھالا صاحب، جناب ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی صاحب، جناب ایڈوکیٹ ایم آر شمشاد صاحب، جناب ایڈوکیٹ شکیل احمد سید صاحب، جناب ایڈوکیٹ ارشاد احمد صاحب، جناب ایڈوکیٹ فضیل احمد ایوبی صاحب، جناب ایڈوکیٹ نظام پاشا صاحب، جناب ایڈوکیٹ طاہر حکیم صاحب اور قابل اعتماد وکلاء کی پوری ٹیم کے ساتھ ریویوپٹیشن (Review Petition) میں کام کررہی ہے اور کرے گی۔ مسلم پرسنل لا بورڈ ان تمام قانون دانوں کا مشکور ہے کہ انہوں نے اپنی لیاقت، محنت اور اخلاص کے ساتھ لانبے عرصہ تک بابری مسجد مقدمہ میں وقت دیا اور کام کرتے رہے اور ان شاء اللہ آئندہ بھی ان حضرات کی صلاحیتیں بابری مسجد کے سلسلہ میں کام آئیںگی۔