Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 7, 2019

دلت سماج کی بیٹی کی اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں سامنے آیا ”دہلی وقف بورڈ“ دو لاکھ کی مدد اور وکیل فراہم کرنے کا وعدہ



نئی دہلی:7/دسمبر 2019 آئی این اے نیوز /صداٸے وقت۔
=========================
دلت سماج سے تعلق رکھنے والی یتیم اجتماعی عصمت دری متاثرہ کی مدد کے لئے دہلی وقف بورڈ سامنے آیا ہے۔
جسولا اوکھلا رہائشی اجتماعی عصمت دری متاثرہ کے گھر جاکر دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے خاندان کو دو لاکھ کا چیک اقتصادی مدد کے طور پر سونپا۔ اس کے ساتھ ہی چیئرمین کی طرف سے خاندان کو بھروسہ دلایا گیاہے کہ متاثرہ کو انصاف دلانے کے لئے بورڈ ہر ممکن مدد کرے گا اور عدالت میں پوری جنگ بورڈ کے وکیل لڑیں گے۔ یہ معاملہ یکم دسمبر کا ہے کہ جبکہ پولیس نے 3 دسمبر کو اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ملزم کی طرف سے متاثرہ خاندان پر سمجھوتہ کے لئے دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ متاثرہ کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ ملزم بالغ ہے اور اسے نابالغ بتا کر بچانے کی کوشش ہو رہی ہے۔اوکھلا ممبر اسمبلی امانت اللہ خان نے بتایا کہ دہلی وقف بورڈ کی جانب سے 2 لاکھ کی مدد کا چیک خاندان کے حوالے کیا گیا ہے۔ انہوں دہلی وقف بورڈ سے قانونی مدد کے لئے وکیل بھی دینے کی بات کہی ہے۔
امانت اللہ خان نے کہا کہ ملزم دبنگ خاندان سے ہے اور اس کی طرف سے پیسوں کا لالچ دے کر صلح کیلئے دباؤ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے دہلی وقف بورڈ سے 2 لاکھ کی مدد کی گئی ہے تاکہ یہ لوگ مضبوطی سے قانونی جنگ لڑ سکیں۔ انہوں نے عصمت دری کے معاملات میں زونائل نظام پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب ریپ کر سکتے ہیں تو وہ بچے کیسے ہو سکتے ہیں اس کے لئے سخت سزا دینے کے لئے قانون میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نابالغ گینگ ریپ متاثرہ ایک یتیم دلت لڑکی ہے جس کے والدین کی 7 سال پہلے موت ہو چکی ہے اور یہ اپنی پھوپھی اور دادی کے ساتھ جسولا وہارمیں رہتی ہے۔کلاس9 ویں کی طالبہ ہے۔ملزم یکم دسمبر کو 2 بجے کے آس پاس اس کوبہلا پھسلا کر لے گیا تھا اور ایک کمرے میں لے جا کر اس تالے میں بند کر دیا تھا جہاں اس کے دوست پہلے سے ہی موجود تھے جنہوں نے پانی میں کچھ نشہ آور اشیاء رات 12 بجے کے آس پاس اس کو دیا جس کے بعد اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی جب اس کی آنکھ اگلے دن صبح میں کھلی جس کے بعد وہ گھر لوٹی اور گھر والوں کے پوچھنے پر اس نے پورے واقعہ کی جانکاری انہیں دی، جس کے بعد اس کا میڈیکل کرایا گیا اورایف آئی آر ہوئی جبکہ اس سے پہلے جب وہ گھر سے غائب ہوئی تھی تو گھر والوں نے سریتا وہار چرچ چوکی کو اس کی اطلاع دی تھی۔