Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 17, 2019

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف منظم و منصوبہ بند تحریک چلاٸی جاٸے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ملی قاٸدین و دانشوران کا ایک اہم میٹنگ میں فیصلہ۔


نئی دہلی ، 16 دسمبر 2019/صداٸے وقت۔/نماٸندہ۔
==============================
           امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی صاحب کی دعوت پر آج ایک ہنگامی میٹنگ مرکز جماعت اسلامی ہند میں بلائی گئی ، جس میں ملی تنظیموں کے قائدین اور اہم شخصیات شامل ہوئیں ۔ 
اس میٹنگ میں درج ذیل قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی گئی:
1_  شہریت ترمیمی قانون کی منظوری کی یہ اجلاس سختی سے مذمت کرتا ہے اور اسے ملک کی جمہوری قدروں اور دستور ہند کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف تصور کرتا ہے اور ملک کے تمام انصاف پسند شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ اس قانون کی مخالفت کریں اور اس کو واپس لینے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالیں۔

2 _  یہ اجلاس جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نیز ملک کی اُن تمام جامعات کے طلبہ کی ستائش کرتا ہے جنہوں نے عزم وحوصلے کے ساتھ اس قانون کے خلاف احتجاجی مہمات شروع کی ہیں۔

3 ۔ یہ اجلاس دہلی پولیس کی بربریت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے ، جس نے پرامن مظاہرین پر مظالم کی حد کردی ہے اور ہاسٹلوں اور لائبریری میں گھس کر طلبہ وطالبات پر مظالم ڈھائے ہیں ۔ اجلاس کا مطالبہ ہے کہ پولیس کی زیادتیوں کی آزادانہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں اور قصور وار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

4 ۔ یہ اجلاس مظاہرین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس معاملہ میں چوکس رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ شرپسند ومخالف عناصر اپنی سازشوں سے احتجاج کو غلط یا پرتشدد رخ نہ دینے پائیں ۔

5 ۔ یہ اجلاس اس عزم کا اعلان کرتا ہے کہ ہم تمام شرکاء متحد ہوکر اس قانون کے خلاف احتجاج میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے انصاف پسند شہریوں کو ساتھ لے کر شریک ہوں گے اور اس کے لیے جلد ہی ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی ، جس میں تفصیلی لائحہ عمل کو قطعیت دی جائے گی ۔

میٹنگ میں درج ذیل اہم افراد نے شرکت کی:
مولانا محمود مدنی، مولانا توقیر رضا خان، مولانا شیث تیمی، ڈاکٹر محمد منظور عالم، ڈاکٹر ظفرالاسلام خان، جناب نوید حامد ، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس، جناب محمد جعفر، مولانا نیاز احمد فاروقی، جناب ظفرمحمود، جناب کمال فاروقی، جناب معاذ منیار، جناب مجتبی فاروق، جناب عبدالجبار صدیقی، جناب ابوالاعلی سید سبحانی اور جناب عرفان اللہ خان _
ان حضرات کے علاوہ بھی دیگر کئی اہم شخصیات شامل تھیں ۔