Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, December 4, 2019

سفر کا ایک خوشگوار واقعہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!



تحریر : ابرار مکی/صداٸے وقت۔
============================== 
بھوپال کی تعلیمی کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ میں نے قدرے تاخیر سے کیا۔ لہٰذا ریلوے ریزرویشن میں بھی دیر ہوئی۔ ریلوے ریزرویشن کے سلسلے میں میرا اصول یہ ہے کہ پہلے AC تھری، AC ٹو پھر AC فرسٹ میں ٹکٹ تلاش کرتا ہوں۔ آخر کار فرسٹ میں ریزرویشن مل گیا۔ اتفاق سے دو برتھ کے کوپ میں نچلی برتھ مجھے ملی۔  
شان بھوپال اکسپریس روانہ ہونے کو تھی کہ ایک نوجوان اپنے سامانِ کے ساتھ داخل ہوا اور اپنا بڑا بیگ میری برتھ کے نیچے رکھنے لگا۔ بیگ بڑا ہونے کی وجہ سے اندر نہیں جارہا تھا تو میں نے اس سے کہا ‌کہ اسے میرے ‌سامان کے ساتھ رکھ دو۔ میں اس کا خیال ‌رکھوں گا۔ اس نے مسکراتے ہوئے اپنا بیگ میرے سامان کے پاس رکھ دیا۔ میں نے نچلی برتھ پر اپنے پاس بیٹھنے کے لئے کہا تو وہ شکریہ ادا کرتے ہوئے بیٹھ گیا۔
میں نے اپنا تعارف کرایا تو اس نے نام روشت چڈھا بتایا اور کہا کہ وہ آج ہی پیٹزبرگ - امریکہ سے دہلی آیا ہے اور وہاں روبوٹکس انجینئر کے طور پر کام کر رہا ہے۔  
شان بھوپال اکسپریس روانہ ہوچکی تھی۔ میرے نوجوان ہمسفر کو اچانک یہ احساس ہوا کہ وہ پانی کا بوتل لانا بھول گیا ہے۔ وہ کوپ سے باہر نکل کر دیکھنے ‌لگا‌ کہ کوئی پانی کی بوتلیں بیچنے والا مل جائے۔ 
واپس آیا تو میں نے پوچھا کہ کیا بات ہے؟ اس نے بتایا کہ مجھے خشکی محسوس ہورہی ہے۔ میں پانی کی بوتل خریدنے نکلا تھا مگر پانی بیچنے والا نہیں ملا۔ 
چونکہ میں محتاط ھندو - مسلم  تعلقات کے mode میں نہ رہ کر داعی اسلام کے mode میں تھا۔ میں نے اس سے کہا کہ میرے پاس پینے کا پانی ہے۔ میں نے اپنے بیگ سے پانی کی بوتل نکال کر اسے پیش کی اور کہا کہ سفر کے اختتام تک جب بھی ضرورت ‌محسوس کرو۔ بے جھجک  اسے استعمال کرسکتے ہو۔ اس نے پانی ‌پی کر اطمینان کا سانس لیا۔

ابتدائی تعارف سے آگے بڑھ کر بات اس کی اقامت گاہ امریکہ اور اس کے والدین کی اقامت گاہ ‌بھوپال ہوتے ہوئے مقصد زندگی تک پہونچی جیساکہ میں چارہا تھا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ  بت پرستی بچپن سے ہی اسے ‌ناپسند ہے۔ 

رات ‌کافی ہوچکی تھی اور ہم دونوں مسافر تھکے ہوئے تھے۔ مگر وہ آج کی بات چیت ‌سے بہت ‌خوش تھا اور وعدہ کیا کہ ‌آیندہ رابطہ رکھے گا۔ اس نے یاد دہانی کے لئے ایک تصویر بھی لی۔