Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 21, 2019

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کا بڑا اعلان۔۔۔کسانوں کا دو لاکھ تک کا قرض ہوگا معاف۔


مہاراشٹر حکومت نے قرض کے بوجھ تلے کسانوں کو راحت دیتے ہوئے ان کے دو لاکھ روپئے قرض معافی کا اعلان کیا ہے۔
ممبٸی ۔۔۔مہاراشٹر/صداٸے وقت /ذراٸع۔
=====================
مہاراشٹر حکومت نے قرض کے بوجھ تلے کسانوں کو راحت دیتے ہوئے ان کے دو لاکھ روپئے قرض معافی کا اعلان کیا ہے اور دو لاکھ روپئے کی رقم کسانوں کے اکاونٹ میں براہ راست جمع کیے جانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ناگپور میں جاری سرمائی اجلا س کےآخری دن وزیر اعلی ادھوٹھاکرے نے اس سلسلے میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قرض معافی کا آغاز مارچ مہینے سے کیا شروع ہوگا اور اس اسکیم سے ریاست کے ہر اس کسان کو فائدہ حاصل ہوگا ، جو قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔

وزیر اعلی نے جوں ہی کسانوں کی قرض معافی کا اعلان کیا ، حزب اختلاف کے ممبران نعرے بازی کرنے لگے اور انہوں نے کسانوں کے مکمل قرض معافی کا مطالبہ کیا ۔ اسی دوران اپوزیشن لیڈر سابق وزیر اعلی دیوندر فڑنویس نے مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو کسانوں کے ساتھ دھوکہ کرنے والی حکومت قرار دیا اور کہا کہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل کسانوں کی مکمل قرض واپسی کا وعدہ کیا تھا ۔ لیکن صرف دو لاکھ روپئے تک قرض معافی دے کر ان کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور مہاوکاس اگھاڑی پر کسانوں کے مسائل سے چشم پوشی کا الزام عائد کرتے ہوئے فڑنویس نے مزید کہا کہ وزیر اعلی نے یہ بھی وعدہ کیا تھا کہ حکومت قرض کے بوجھ تلے دبے کسانوں کے ’’سات بارہ ‘‘ کو مکمل قرض سے پاک کر دے گی ، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔فڑنویس تنقیدی بیانات کے بعد بی جے پی کے اراکین نے حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے واک آوٹ کر دیٸے
واضح رہے کہ اپوزیشن سرمائی اجلاس کے روز اول سے ہی یہ مطالبہ کرتے آرہی ہے کہ کسانوں کے مکمل قرض کو معاف کیا جائے اور اس تعلق سے بی جے پی نے ایوان میں اور ایوان کے باہر بھی متعدد مرتبہ احتجاج کیاتھا۔