Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 29, 2019

میرٹھ ایس پی کے ویڈیو پر بی جے پی میں انتشار، نقوی نے کیا کارروائی کا مطالبہ لیکن...


میرٹھ ایس پی کے ویڈیو پر بی جے پی میں انتشار، نقوی نے کیا کارروائی کا مطالبہ لیکن...
ایک طرف یو پی کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے میرٹھ ایس پی کا دفاع کیا ہے تو دوسری طرف سینئر بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے کہا کہ اگر یہ بیان دیا گیا ہے تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

نئی دہلی :29 دسمبر 2019 /صداٸے وقت /ذراٸع۔
==============================

اتر پردیش کے میرٹھ میں گزشتہ 20 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایس پی سٹی نے جس طرح کے الفاظ کا استعمال کیا تھا اس کی مذمت پورے ملک میں ہو رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے ایس پی سٹی اکھلیش نارائن سنگھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ یہاں تک کہ مرکزی وزیر مختار عباس نقوی تک نے اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے باوجود اتر پردیش حکومت ایس پی سٹی کے بیان کو صحیح ٹھہرانے میں مصروف ہے۔ اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے میرٹھ ایس پی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان غلط نہیں ہے بلکہ لوگ اسے غلط طریقے سے لے رہے ہیں۔
کیشو پرساد موریہ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ "انھوں نے (ایس پی سٹی نے) سبھی مسلمانوں کے لیے ایسا نہیں کہا، لیکن شاید جو لوگ پاکستان کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے، انھوں نے پتھراو کیا۔ ایسی سرگرمیوں میں شامل کسی بھی شخص کے لیے ایس پی سٹی کا بیان غلط نہیں ہے۔"
کیشو پرساد موریہ کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی خود ایس پی سٹی کے بیان کی تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ کارروائی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ نقوی نے کہا کہ "اگر یہ سچ ہے کہ ایس پی نے ویڈیو میں یہ بیان دیا ہے، تو یہ قابل مذمت ہے۔ ان کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہیے۔ کسی بھی سطح پر تشدد، پولس کے ذریعہ ہو یا بھیڑ کے ذریعہ، یہ ناقابل قبول ہے۔ یہ جمہوری ملک کا حصہ نہیں ہو سکتا۔ پولس کو اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ جو بے قصور ہیں، وہ متاثر نہ ہوں۔"
مختار عباس نقوی سے پہلے بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بھی ایس پی سٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ "اتر پردیش سمیت پورے ملک میں سالوں سے مقم مسلمان ہندوستانی ہیں نہ کہ پاکستانی۔ یعنی سی اے اے/این آر سی کے خلاف مظاہرہ کے دوران خاص کر اتر پردیش کے میرٹھ ایس پی سٹی کے ذریعہ ان کے تئیں فرقہ پرستی پر مبنی زبان استعمال کرنا یا تبصرہ کرنا انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔"
واضح رہے کہ ہفتہ کے روز میرٹھ کے ایس پی سٹی اکھلیش نارائن سنگھ کا ایک ویڈیو سامنے آیا تھا۔ یہ ویڈیو 20 دسمبر کا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے مسلم طبقہ کے لوگوں سے ایس پی سٹی یہ کہہ رہے ہیں کہ جو لوگ کالی پٹی باندھ کر مظاہرہ کر رہے ہیں وہ پاکستان چلے جائیں۔ سٹی ایس پی کو ویڈیو میں یہ بھی کہتے ہوئے صاف سنا جا سکتا ہے کہ "کھاوگے کہیں کا اور گاو گے کہیں کا، آپ کے فوٹو لے لیے گئے ہیں، لوگوں کی پہچان ہو گئی ہے، گلی میں کچھ ہو گیا تو تم لوگ قیمت چکاو گے۔"