Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 8, 2019

سینٹ پیٹرک اسکول میں حیدر آباد پولیس کارواٸی کی تاٸید۔۔بیٹی پڑھاٶ بیٹ بچاٶ پروگرام کا انعقاد۔

جون پور ...اتر پردیش(نماٸندہ)۔
========================
حیدرآباد (تلنگانہ) میں پولیس نے خاتون ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے بعد زندہ جلانے کے ملزمان کا انکاؤنٹر کرنے کو لیکر  ملک کا ایک بڑا حصہ خوشی منا رہا ہے۔ سینٹ پیٹرک کالج صدیق پور کے پرنسپل فادر پیٹر وکٹر نے پولیس کی اس کارروائی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ جرائم پر قابو پانے کے لئے مجرموں پر تیزرفتار کاروائی ضروری ہے۔ انصاف میں تاخیر کرنا اس متاثرہ کے ساتھ ناانصافی ہے لہذا اس طرح کے معاملات پر جلد انصاف کو یقینی بنانا ضروری ہے۔مذکورہ باتیں انھوں نے کالج میں منعقد بیٹی بچاؤ،بیٹی پڑھاؤ پروگرام کے دوران کہیں۔

انھوں نے کہا کہ آبروریزی جیسے گھناؤنے واردات کو لیکرپولیس انتظامیہ اور عدلیہ کو انصاف دینے کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ کالج کی استاذ چنچل سنگھ نے کہا کہ جب انصاف عدالت میں نہیں مل رہے ہیں تو لوگ مجبور ہیں اپنے فیصلے لینے اور سزا کا تعین کرنے پر۔ اس انکاؤنٹر سے ایک بار پھر یقین دلایا گیا ہے کہ خواتین کی توہین نہیں کی جائے گی اور نہ ہی اس کی اجازت دی جائے گی۔ اسکول کی طالبہ رائبہ زیدی نے کہا کہ اجتماعی آبروریزی کے ملزمان کاانکاؤنٹر پوری طرح جائز ہے۔ اس طرح کے جرائم کو روکنے کے لئے یہ صحیح اقدام ہے کیونکہ نربھیا واقعہ کو سات سال گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک کسی مجرم کو سزا نہیں مل سکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں جرم کرنے کا رحجان بڑھتا جارہا ہے۔ ہمارا قانون ایسا ہونا چاہئے جس سے جلد از جلد انصاف مل سکے۔ طالب علم جانہوی تیواری نے کہا کہ ہم سب انکاؤنٹر سے متفق ہیں لیکن یہ کسی بھی مسئلے کا مناسب حل نہیں ہے، ہمیں انصاف کے نظام کو مضبوط بنانا چاہئے، کیونکہ اس طرح کے روزانہ انکاؤنٹر نہیں ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر پی ایس یادو،امت رائے،سوربھ سنہا،نیرج مشرا،امت شریواستو،راج جی تیواری سمیت دیگر اساتذہ موجودرہے۔