Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, December 24, 2019

کئی ریاستیں جلد ہی’بی جے پی مکت‘ ہوجائیں گی:شیو سینا.

ممبئی:مہاراشٹر۔۔/صداٸے وقت /ذراٸع۔
============================
شیوسینا نےآج پیشین گوئی کی ہے کہ جھارکھنڈ کے اسمبلی نتائج کے بعد اب اس بات کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ جلد ہی ملک کی وہ ریاستیں جہاں بی جے پی برسراقتدار ہے وہ ’’بی جے پی مکت‘‘(بی جے پی سے پاک) ہوجائیں گی۔
اپنے ترجمان اخبار سامنا میں لکھے گئے اداریے میں شیوسینا نے کہا ہے کہ بی جے پی نے مرکزی حکومت کی باگ دوڑ سنبھالنے سے قبل کانگریس بھارت مکت کا نعرہ دیا تھا لیکن اب یہ نعرہ ناکام ہوتا دکھلائی پڑ رہا ہے اور خود یہ بی جے پی پر صادق آرہا ہے اور آہستہ آہستہ بی جے پی کی ہاتھوں سے وہ ریاستیں جا رہی ہیں جہاں کسی زمانے میں مودی اور امیت شاہ کی جئے جئے کار ہوا کرتی تھی وہ بی جے پی سےپاک ہوتی جا رہی ہیں۔ سامنا کے مطابق مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ  اور  راجستھان جیسی بڑی ریاستوں میں(باقی صفحہ11پر)
  بی جے پی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔۔ ' اس میں مزید کہا گیا ہے ، 2018 میں 75 فیصد ریاستوں میں بی جےپی کی حکومت تھی۔اس کے علاوہ کئی ریاستوں میں بی جےپی بیک فٹ پر چلی گئی ہے۔۲۰۱۸؍میں بی جے پی نے تریپورہ اور میزورم سمیت ۲۲؍ ریاستوں پرزعفرانی  جھنڈےلہرا رہے تھے لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ اگر تریپورہ میں انتخابات ہوگئے تو عوام بی جے پی حکومت کاتختہ پلٹ دیں گے۔سامنا کے مطابق 'اگر جھارکھنڈ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی انتخابی میٹنگوں کا جائزہ لیں تو یہ بات واضح ہوجائے گی کہ بی جے پی نے ہندوؤں اور مسلمانوں میں براہ راست تفرقہ پیدا کرکے اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن عوام نے انہیں ناکام کر دیا۔اخبار کے مطابق بی جے پی نے جھارکھنڈ میں اقتدار حاصل کرنے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی وزیر اعظم سے لے کر وزیر داخلہ سمیت مرکزی وزرائ سمیت مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی اور بی جے پی کے قدآر لیڈران انتخابی مہم چلانے کے لئے میدان میں اترے تھے لیکن ان کی ایک نہیں چلی اور جھارکھنڈ کی عوام نے بی جے پی کو الوداع کہہ دیا۔