نئی دہلی۔ /صداٸے وقت /ذراٸع /7 جنوری 2020.
==============================
جواہر لال نہرو یونیورسیٹی میں ہوئے تشدد کے معاملہ میں طلبہ یونین کی صدر آئیشی گھوش سمیت 19 طلبہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اتوار رات کو کچھ نقاب پوش بدمعاشوں نے جے این یو کیمپس میں گھس کر طلبہ اور اساتذہ کی لوہے کی راڈ۔ ڈنڈے سے پٹائی کی تھی۔ اس میں کل 34 طلبہ و طالبات زخمی ہو گئے تھے جن میں آئیشی گھوش بھی شامل تھیں۔ مارپیٹ میں آئیشی کے سر پر کافی گہری چوٹیں آئیں جس کے بعد انہیں ایمس کے ٹراما سینٹر میں بھرتی کرنا پڑا تھا۔
نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق، جے این یو میں 4 جنوری کو جو مار پیٹ اور سرور روم توڑنے کی ایف آئی آر درج ہوئی ہے، اس میں جے این یو ایس یو صدر آئیشی گھوش اور ان کے 7-8 ساتھیوں کے نام شامل ہیں۔ یہ ایف آئی آر جے این یو انتظامیہ کی طرف سے جنوری کو درج کرائی گئی تھی
دریں اثنا، طلبا پر ہوئے حملے کی ذمہ داری ’ہندو رَکشا دَل‘ نے لی ہے۔ اس ہندو تنظیم نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ جے این یو میں اتوار کو ہوئی مار پیٹ انہی کے کارکنان نے کی ہے۔ ہندو رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری نے اس سلسلے میں ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ طلبا کی پٹائی کرنے والے ان کے کارکنان تھے اور آگے بھی وہ جے این یو میں ملک مخالف سرگرمیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ پنکی چودھری نے کہا کہ اگر ملک مخالف سرگرمیاں اس یونیورسٹی میں آگے بھی دیکھنے کو ملیں تو ایک بار پھر اسی طرح کی کارروائی ہوگی۔