Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 7, 2020

جے این یو تشدد۔۔۔ہندو رکشا دل نے لی ذمے داری۔۔ملک کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی اسی طرح کا تشدد کرنے کی دھمکی۔

ہندو رکشا دل کے قومی صدر نکی چودھری نے ایک واٸرل ویڈیو  میں کہا کہ اگر مستقبل میں کوئی بھی ملک دشمن سرگرمیاں کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم باقی یونیورسٹی میں بھی ایسی ہی کارروائی کریں گے
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع/مورخہ 7 جنوری 2020.
============================
جواہرلال نہرو یونیورسٹی میں طلباء کے دو گروپوں میں تصادم ہوا۔ جس میں متعدد طلباء اور اساتذہ زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لئے ایمس میں داخل کرایا گیا ہے۔ جے این یو میں اس جھڑپ میں متعدد طلبا کو شدید چوٹیں آئیں۔ اس معاملے میں ، دہلی پولیس نے پیر کو نامعلوم افراد کے خلاف ہنگامہ آرائی اور املاک کو نقصان پہنچانے کے معاملہ میں مقدمہ درج کیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی، اس تشدد کی پوری ذمہ داری قبول کرتے ہوئے، ہندو رکشا دل نے کہا ہے کہ جے این یومیں ہوئے تشدد کو انہیں کے کارکنوں نے انجام دیاہے۔ہندو رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلبا کی پٹائی کرنے والے ہمارے کارکن تھے۔ انہوں نے کہا کہ جے این یو میں ملک دشمن سرگرمیاں ہوتی ہیں ، جسے وہ برداشت نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک کے خلاف سازش کرتا ہے تو وہ اسی طرح جواب دیں گے۔ جس طرح اتوار کو جے این یو میں دیا گیا تھا۔ پنکی چودھری نے ویڈیو میں کہا کہ اگر مستقبل میں کوئی بھی ملک دشمن سرگرمیاں کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم باقی یونیورسٹی میں بھی ایسی ہی کارروائی کریں گے۔ اگرچہ یہ صرف ہندورکشا دل کا دعویٰ ہے ، لیکن پولیس کو اس معاملے میں کوئی ثبوت نہیں ملا ہےتاہم  یہ پنکی چودھری کے ذریعہ شہرت حاصل کرنے کی کوشش بھی ہوسکتی ہے۔

واضح ہو  کہ  ماضی میں پنکی چودھری اور ان کے کارکنوں نے دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال کے دفتر پرپتھراؤ بھی کیا تھا۔اس کے علاوہ وہ پہلے ہی ایسے معاملات میں جیل جاچکے ہیں

اتوار کی رات جے این یو کیمپس میں طلباءاور اساتذہ پر حملہ کیا گیا۔جس کی وجہ سے28 افراد زخمی ہوئے اورتشدد پھیل گیا جب لاٹھیوں سے لیس کچھ نقاب پوش افراد نے طلباء اور اساتذہ پرحملہ کیا اور کیمپس میں املاک کو نقصان پہنچا۔ اس کے بعد انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرلیاتھا۔ اس حملے میں کم سے کم 28 افراد زخمی ہوئے تھے جن میں جے این یو طلباء یونین کے صدر عیشی گھوش بھی شامل ہیں۔