Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 31, 2020

عام بجٹ 2020: مودی حکومت کا بجٹ اقلیتوں میں پیدا کرے گا اعتماد؟ایک جاٸزہ۔

مودی حکومت 2020 کے پہلے مکمل بجٹ سے ملک کے ساتھ ساتھ اقلیتی طبقے کو بھی بڑی امید ہے۔ 4700 کروڑ کے بجٹ میں کیا اس بار اضافہ ہوگا، یہ دیکھنا اہم ہوگا۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت ۔/تجزیہ نیوز 18 اردو۔
============================
ملک کی خاتون وزیر خزانہ نرملا سیتارمن مودی حکومت 2020 کا پہلا مکمل بجٹ آج  یکم فروری کو صبح 11 بجے پیش کریں گی۔ حالانکہ گرتی جی ڈی پی، بڑھتی مہنگائی اور مڈل کلاس کے عوام کی امید کے چیلنج کے درمیان وزیرخزانہ کےلئے عام آدمی کی امید پر پورا اترنا تلوار کی دھار پر چلنے سے کم نہیں ہوگا، لیکن ان سب کے درمیان اقلیتی طبقےکی امیدیں بھی وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن سے وابستہ ہیں۔ ملک کے تمام باشندوں کی طرح اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے مسلمان، سکھ، عیسائی، پارسی اور بودھ طبقے کے لوگ وزیرخزانہ سے نظر کرم کی امید لگائے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ کیا اقلیتی طبقہ کے لئے اس بارکوئی پیکیج ملےگا۔ وزارت اقلیتی امورکے بجٹ میں کتنا اضافہ ہوگا، گزشتہ بار کے عبوری بجٹ اور اس کے بعد 7-6 ماہ کے لئے پیش کئےگئے مکمل بجٹ میں وزارت اقلیتی امور کے بجٹ کو 4700 کروڑ رکھا گیا تھا۔ یعنی کسی طرح کا اضافہ گزشتہ ایک سال میں بجٹ میں نہیں کیا گیا ہے۔
2019-20 بجٹ کے اہم نکات میں مولانا آزاد فاؤنڈیشن کے بجٹ کوکم کیا گیا تھا۔ مولانا آزاد فاؤنڈیشن کا بجٹ 123 کروڑ سے کم کرکے 90 کروڑ کردیا گیا تھا۔ مولانا آزاد فیلو شپ کا بجٹ 153 کروڑ سے 155 کروڑکیا گیا تھا، صرف دو کروڑ کا اضافہ ہوا تھا۔ پری میٹرک اسکالر شپ کا بجٹ 1269 کروڑ سے 1220 کروڑ کیا گیا تھا۔ پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کا بجٹ گھٹا کر 500 کروڑ سے 496 کروڑ کیا گیا تھا۔ میرٹ کم مینس اسکالرشپ کا بجٹ 402 کروڑ سے 366 کروڑ کیا گیا تھا۔ پردھان منتری جن وکاس پروگرام کے تحت اس بار کتنا بجٹ الاٹ کیا جائےگا، اس پر بھی نظر ہوگی کیونکہ یہ اقلیتی علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا اہم منصوبہ ہے۔ سال 19-2018 میں 1319 کروڑ، تو 20-2019 کے لئے 1469 کروڑ روپئے رکھے گئے تھے۔

کیا مدرسہ جدید کاری منصوبہکے بجٹ میں ہوگا اضافہ؟
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی پر اس بار اقلیتی امور کے بجٹ میں اضافہ کرانے کا بھی دباؤ ہے۔
مدرسہ جدید کاری اسکیم کا بجٹ 16-2015 میں 295 کروڑ ہوا کرتا تھا، جس کو 17-2016 میں گھٹا کر 120 کروڑ کردیا گیا تھا، جس کے بعد سے اب تک یہ بجٹ 120 کروڑ پر ہی رکا ہوا ہے۔ اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں چل رہی اس اسکیم کے تحت مدارس میں جدید تعلیم دی جاتی ہے۔ صرف ریاستی حکومت کی طرف سے 30,000 سے زیادہ مدرسہ ٹیچر ہیں، جن کی تنخواہ ہزار کروڑ سے زیادہ بقایا ہے۔ محکمہ اقلیتی امور سنبھالنے والے مختار عباس نقوی نے گزشتہ سال ہی اعلان کیا تھا کہ ہرسال ایک کروڑ اسکالر شپ دینے کے لئے وہ پابند عہد ہیں۔ 19-2018 میں حکومت نے تقریباً 54 لاکھ اسکالر شپ دی تھی اور 1300 کروڑ سے زیادہ فنڈ خرچ کیا گیا تھا۔