Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, January 16, 2020

آسام میں تین مہینے کیلئے سی اے اے نافذ کرسکتی ہے ریاستی حکومت ، 5 لاکھ افراد کو ملے گی شہریت

آسام کے وزیر خزانہ ہمنت بسوا سرما نے نیوز 18 سے خاص بات چیت میں کہا کہ کسی کو بھی ہندوستان کی شہریت کیلئے درخواست دیتے وقت مذہبی استحصال کے ثبوت پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، کسی کو بھی اس کا ثبوت کیسے ملے گا ۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع/١٦ جنوری ٢٠٢٠۔
==============================
ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) ، این آر سی اور این پی آر کو لے کر احتجاج ہو رہے ہیں ۔ خاص کر آسام میں یہ احتجاج کافی زیادہ ہے ۔ وہیں اب آسام کے وزیر خزانہ ہمنت بسوا سرما نے نیوز 18 سے خاص بات چیت میں کہا کہ کسی کو بھی ہندوستان کی شہریت کیلئے درخواست دیتے وقت مذہبی استحصال کے ثبوت پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، کسی کو بھی اس کا ثبوت کیسے ملے گا ۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش پولیس کبھی بھی آپ کو استحصال سے متاثر نہیں بتائے گی ۔ آپ کو صرف یہ ثابت کرنے کی ضرورت پڑے گی کہ آپ ہندوستان میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے آئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ قوانین کو حتمی شکل دینے کے بعد آسام کے لوگوں کو اعتماد میں لیا جاسکتا ہے کہ ریاست میں صرف تین سے پانچ لاکھ لوگ ایسے ہیں ، جو شہریت حاصل کرنے اہل ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی بنگال میں تقریبا ایک کروڑ لوگوں کو سی اے اے کے ذریعہ ہندوستان کی شہریت مل جائے گی ۔
ذرائع کی مانیں تو آسام کی حکومت نے ریاست میں سی اے اے نافذ کرنے کیلئے تین مہینوں کی تجویز پیش کی ہے ۔ ان تین مہینوں میں ہی جو لگ شہریت کیلئے درخواست دیں گے ، انہیں ہی ہندوستان کی شہریت مل سکے گی ۔ اس سلسلہ میں 15 دنوں کے اندر قوانین کو حتمی شکل دیا جاسکتا ہے ۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کررہے آل آسام اسٹوڈینٹ یونین کے کارکنان نے آسام کے وزیر اعلی کو بدھ کو ڈبروگڑھ ضلع میں کالا جھنڈا دکھایا ۔ وزیر اعلی ڈبروگڑھ ہوائی اڈہ پہنچے تھے اور اپنے کنبہ کے ساتھ فصل کا تہوار بھگولی بیہو منانے کیلئے جب وہ اپنے آبائی گاوں کی طرف جارہے تھے ، تبھی موہن باڑی تنیالی علاقہ میں کارکنان کا ایک گروپ ان کے قافلے کی جانب بڑھا اور کالے جھنڈے دکھاتے ہوئے وزیر اعظم اور اس قانون کے خلاف نعرے بازی کی ۔ مظاہرین سربانند واپس جاو ، سونووال مردہ آباد کے نعرے لگا رہے تھے ۔ پولیس نے کسی طرح مظاہرین پر قابو پایا اور انہیں وزیر اعلی کے قافلہ تک پہنچنے سے روکا ۔