*بانگِ کہن، سلسلہ 80*
✏ فضیل احمد ناصری
منزلِ شوق کی ہر راہ گزر جانتے ہیں
ہم کو معلوم ہے جو اہلِ نظر جانتے ہیں
آستیں میں یدِ بیضا ہیں چھپائے ہم بھی
ہم بھی فرعون سے لڑنے کا ہنر جانتے ہیں
تم کو آتا ہے اگر دین پہ حملہ کرنا
ہم بھی اے بو لہبو ! طرزِ عمرؓ جانتے ہیں
دشمنِ جاں ہو تو کھل جاؤ، یہ پردہ کیسا؟
ہر خط و خال، سبھی زیر و زبر جانتے ہیں
اپنے لائے ہوئے قانون کو تم جو بھی کہو
ہم اسے صرف عداوت کا اثر جانتے ہیں
شیرپن شیر کی کھالوں سے نہیں آ جاتا
احمقو! ہم بھی تو چیتے کا جگر جانتے ہیں
موت کےوقت میں بڑھ جاتی ہےدھڑکن دل کی
جشنِ طاغوت کو ہم شمعِ سحر جانتے ہیں
روک سکتا نہیں طوفان بھی رستہ ان کا
گردشِ وقت کو جو زادِ سفر جانتے ہیں
ناصری ! تم کو تعارف کی ضرورت کیا ہے؟
تم کو سب دشت و جبل، شمس و قمر جانتےہیں
✏ فضیل احمد ناصری
منزلِ شوق کی ہر راہ گزر جانتے ہیں
ہم کو معلوم ہے جو اہلِ نظر جانتے ہیں
آستیں میں یدِ بیضا ہیں چھپائے ہم بھی
ہم بھی فرعون سے لڑنے کا ہنر جانتے ہیں
تم کو آتا ہے اگر دین پہ حملہ کرنا
ہم بھی اے بو لہبو ! طرزِ عمرؓ جانتے ہیں
دشمنِ جاں ہو تو کھل جاؤ، یہ پردہ کیسا؟
ہر خط و خال، سبھی زیر و زبر جانتے ہیں
اپنے لائے ہوئے قانون کو تم جو بھی کہو
ہم اسے صرف عداوت کا اثر جانتے ہیں
شیرپن شیر کی کھالوں سے نہیں آ جاتا
احمقو! ہم بھی تو چیتے کا جگر جانتے ہیں
موت کےوقت میں بڑھ جاتی ہےدھڑکن دل کی
جشنِ طاغوت کو ہم شمعِ سحر جانتے ہیں
روک سکتا نہیں طوفان بھی رستہ ان کا
گردشِ وقت کو جو زادِ سفر جانتے ہیں
ناصری ! تم کو تعارف کی ضرورت کیا ہے؟
تم کو سب دشت و جبل، شمس و قمر جانتےہیں