Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, January 1, 2020

وجود زن سے ہے تصویر کاٸنات میں رنگ۔!!



محمد تبریز عالم /دارالعلوم حیدرآبادو /صداٸے وقت۔
=============================
آج کل روزانہ اپنے تدریسی اور ذاتی معمولات سے فراغت کے بعد رات کو سونے سے پہلے بدنام زمانہ سیاہ قانون سے متعلق خبریں پڑھنے اور دیکھنے کی عادت سی بن گئی ہے،کل رات جب ملت ٹائمز پر شاہین باغ دہلی میں اس جانب دار قانون کےاحتجاج میں بیٹھی ہوئی خواتین اور ان کے بچوں پر نظر پڑی،تو اس سخت سرد موسم میں ان کی مذہبی اور ملکی جذبات کی حرارت مجھے حیدرآباد میں واقع اپنی عارضی قیام گاہ کے بند کمرے میں بھی محسوس ہوئی،شرمدگی کا احساس بہت دیر تک نیند سے مانع بنا رہا ،اس شرمندگی کی تلافی میں ان خواتیں کے لیے دعا کی اور آئندہ دعا کرنے کا عزم بھی کیا،
ایک غیر اسلامی نظریہ ہے لیکن مذہب سے متصادم نہیں ہے اس لیے لکھنے میں مضائقہ نہیں ہے وہ یہ کہ کسی مرد اور شخص کی کامیابی میں کسی نہ کسی عورت کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے،شاہین باغ کی خواتین کو دیکھ کر مجھے لگا کہ ہماری یہ ملکی تحریک اور دستور بچاو کوشش یقینا کامیاب ہوگی۔
معلوم ہوا ان خواتیں نے سترہ اٹھارہ دنوں سے بلاناغہ شاہین باغ کو اپنے پرامن احتجاج کا مرکز بنایا ہوا ہے،سردی وہ بھی دہلی کی، برداشت کرنا یقینا قوم وملت کی وہ پرخلوص خدمت ہے جس میں مرد پیچھے یا صف دوم میں دکھائی دے رہے ہیں،ان کی یہ ہمت یقینا تاریخ رقم کیا چاہتی ہے،
شاہین باغ کا وجود زن بلا شبہ تصویر ہندوستان میں خصوصی رنگ بھر رہا ہے،وہ رنگ ہے:وقت کی قربانی،نیند کی قربانی،سردی میں گرم لحاف چھوڑنے کی قربانی،اپنے بچوں کی صحت وعافیت کی قربانی،
جی چاہتا ہے میں بھی اس احتجاج کا حصہ بن جاوں، دعاؤں سے اس کا حصہ بننا ہمارے مذہب میں ممکن ہے اس لیے اس کا حصہ بننے میں خوشی ہورہی ہے ،آپ بھی ایسا کرسکتے ہیں،

1جنوری 2020 بروز بدھ