Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, January 2, 2020

شہریت قانون کے خلاف انوکھا احتجاج:جامعہ کیمپس مولانا محمدعلی جوہرمارگ پرآرٹسٹوں نے بنائی پینٹنگ۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کی جانب سے شہریت کے قانون کے حوالے سے مظاہروں میں مختلف شکلیں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔جامعہ کیمپس میں آرٹسٹ وفنکاراپنے فن اورہنرکے نظریہ شہریت قانون کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /دو جنوری ٢٠٢٠۔
=============================
آرٹسٹ نے اپنے فن کا نمونہ پیش کرتے ہوئے انوکھا احتجاج درج کرایا۔کئی فنکاروں نے شیطان کی تصویر بنائی ہے جس میں وہ دستور کودانتوں کتررہا ہے،توکچھ فنکاروں نے پتھرکی لکیرکو دکھانے کے لئے ایک پتھربنایاہے ، جبکہ ساتھی ساتھ میں معماردستور بھیم راؤامبیڈکرکے ہاتھ میں ایک ہتھوڑہ بنایا گیاہے جس کے ذریعے وہ وہ اس پتھر کی لکیر یعنی پتھرکوتوڑ رہے ہیں۔
اسی طرح سے لوگوں کے احتجاج کو دکھانے کے لئے یہ پینٹنگز بنائی گئی ہیں ساتھ ہی ساتھ این آر سی کولے کر چل رہے تنازعے میں میں کچھ اس طرح کی پینٹنگز بھی بنائی گئی ہیں جن میں وقت دستاویزات اور کاغذات کو کھارہا ہے۔
پینٹنگ بنانے والے آرٹسٹوں کا کہنا ہے ہے وہ شہریت قانون کے خلاف اپنی آواز اٹھا رہے ہیں ایک آرٹسٹ نے نیوز18 سے سے بات کرتے ہوئے کہا دراصل اس اس شہریت قانون سے ہمارے دستور میں دیے گئے برابری کے حقوق اورپرامن احتجاج کا وائلیشن اور خلاف ورزی ہوئی ہے۔
ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم اس قانون کے خلاف ہیں جامعہ کے طلبہ کی بھوک ہڑتال جاری ہے۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کی شہریت قانون کے خلاف تحریک 21ویں دن میں داخل ہوگئی ہے۔