Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 31, 2020

نربھیا کے مجرمین کو کل نہیں ہوگی پھانسی، آئندہ حکم تک کریں انتظار۔


نئی دہلی:صداٸے وقت /ذراٸع /٣١ جنوری ٢٠٢٠۔
==============================
 نربھیا اجتماعی آبروریزی اور قتل کے مجرمین کو پھانسی پرلٹکانےکی طےتاریخ ایک بار پھرملتوی ہوگئی ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے جمعہ کو آئندہ حکم تک پھانسی پر روک لگا دی ہے۔ اب ان مجرمین کو یکم فروری کو پھانسی نہیں دی جائےگی۔ یہ دوسری بار ہےجب مجرمین کی پھانسی ملتوی کردی گئی ہے۔ اس سےپہلے 22 جنوری کی صبح 7 بجے مجرمین کو پھانسی دینےکی تاریخ طے ہوئی تھی۔ واضح رہےکہ مجرمین کی طرف سے جمعرات کو عدالت میں عرضی داخل کرکے صدر جمہوریہ کے پاس رحم کی درخواست زیر التوا ہونےکو بنیاد بنا کرپھانسی پر روک لگانےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جسٹس دھرمیندر رانا نے تہاڑ جیل انتظامیہ کو آرڈرکی کاپی حاصل کرنےکا حکم دیا ہے۔ عدالت نےکہا کہ اگلے حکم تک پھانسی پر روک لگائی جائے۔
وہیں سماعت کے دوران تہاڑ جیل کے وکیل نےکہا کہ ونے کمار شرما انتظار کرسکتا ہے، لیکن باقی تین مجرم کو کل پھانسی دی جائے۔ تہاڑ جیل کے وکیل نےکہا کہ جس مجرم کی رحم کی درخواست صدر جمہوریہ کے پاس زیر التوا ہے، اسے چھوڑ کر باقی تین کو کل یعنی یکم فروری کو پھانسی دی جائے۔ تہاڑ جیل کی طرف سے پیش ہوئے وکیل عرفان احمد نےکہا کہ صرف ایک مجرم (ونے شرما) کی رحم کی درخواست زیر التوا ہے اور دیگرکو پھانسی دی جاسکتی ہے۔ انہوں نےکہا کہ اس میں کچھ غیر قانونی نہیں ہے۔ نربھیا کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ضابطہ کہتا ہےکہ جیل انتظامیہ اس سے متعلق حکومت کو میسیج بھیج کر دریافت کرےگی کہ کیا پھانسی روکی جائے۔ اگر کوئی جواب نہیں ملتا تو پھانسی کو روکا جاسکتا
رت نہیں ہے۔ اس کےلئے عدالت کے حکم کی ضر

واضح رہےکہ مجرم پون گپتا، ونےکمار شرما اور اکشے کمارکے وکیل اے پی سنگھ نے عدالت سے پھانسی پر'غیر معینہ مدت کےلئے' روک لگانےکا مطالبہ کیا۔ انہوں نےکہا کہ مجرمین میں سےکچھ کے ذریعہ قانونی اقدامات کا استعمال کیا جانا باقی ہے۔ نچلی عدالت نے17 جنوری کو معاملےکے چاروں قصورواروں مکیش (32)، پون گپتا (25)، ونے کمار شرما اور اکشے کمار (31) کو موت کی سزا دینے کے لئے دوسری بار بلیک وارنٹ جاری کیا تھا، جس میں یکم فروری کو صبح 6 بجے تہاڑ جیل میں انہیں پھانسی دینےکا حکم دیا گیا۔ اس سے پہلے7 جنوری کو عدالت نے پھانسی کےلئے22 جنوری کی تاریخ طےکی تھی۔